مولانا فضل الرحمن نے حریت راہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے عمر قید کی سزا کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیرنے کہ مترادف ہے یہ فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے خلاف اور انسانی حقوق کو تلف کرنے مترادف ہے، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمات کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس غیر قانونی سزا کے خلاف آواز بلند کریں اور بھارت کو ظلم سے روکیں ، یاسین ملک کی فیملی کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہیں اور بھارتی عدالت کے فیصلے کو جابرانہ فیصلہ سمجھتے ہیں .
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پوری قوم کی طرف سے حریت پسندوں کو یکہجتی کا پیغام جانا چاہیے تھا لیکن عمران نیازی نے قوم میں انتشار پیدا کرنے کیلئے نام نہاد آزادی مارچ کا اعلان کیا ۔ ضرورت اس امر کی تھی آج پوری قوم اجتماعی طور کشمیر کے حریت رہنماؤں کی مکمل حمایت کا مشترکہ اعلان کرتی لیکن اس مقصد کو نام نھاد مارچ نے نقصان پہنچا یا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ حریت رہنما یسین ملک کو سنائی جانے والی سزا کی مذمت کرتی ہوں، آزادی کے جذبے کو کسی صورت نہیں دبایا جاسکتا،آج کشمیر کے بیٹے کوسزا سنائی گئی.
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک سے ٹیلی فونک رابطہ ،یاسین ملک کو بھارت کی کٹھ پتلی عدالتوں کی جانب سے عمر قید سزا کی مذمت کی.
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ فیصلہ ظالمانہ، جابرانہ، کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔حکومت پاکستان سزا ختم کرانے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائے۔ عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کیا جائے۔ یاسین ملک کے اہل خانہ کو ان سے ملنے کی فوری اجازت دی جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ کشمیری رہنما پر قید کے دوران مصیبتوں کے پہاڑ توڑے گئے۔ مودی کی فاشسٹ حکومت نے پورے کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا۔ کشمیری رہنماؤں نوجوانوں کو جیلوں میں شہید کیا جا رہا ہے۔ جماعت اسلامی کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گی۔ کشمیر کی تحریک آزادی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کوبھارت کی کٹھ پتلی عدالت کی طرف سے عمر قید کی سزا دینے کی شدید مذمت کی ہے ،وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ کسی ثبوت اور گواہی کے بغیر سزا دے کر انصاف کا گلا گھونٹاگیا۔ یاسین ملک کو سزا دے کر بھارتی عدالت نے انصاف کا قتل عام کیا۔ یاسین ملک کیس نے بھارت میں نام نہاد عدالتی نظام کو بے نقاب کر دیا ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ یکطرفہ انصاف نام نہاد بھارتی جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ یاسین ملک کو ڈرانا یا دبانا بزدل بھارتی حکمرانوں کے بس کی بات نہیں۔یاسین ملک نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرکے حق اور سچ کا پرچم سربلند کیا۔ پاکستانی قوم یاسین ملک کے ساتھ ہے۔ ہر با ضمیر انسان یاسین ملک کی سزا کے خلاف اٹھ کھڑا ہو۔ یاسین ملک مظلوم کشمیریو ں کی آواز ہیں جسے دبانا ممکن نہیں۔








