چیئرمین تحریک انصاف کی زیر صدارت جماعتی ترجمانوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا.اجلاس میں فیٹف سے نکلنے کیلئے بھرپور محنت کرنے اور پاکستان کو یہ سنگِ میل دلوانے پر چیئرمین تحریک انصاف کی حماد اظہر کو مبارکباد دی گئی جبکہ فیٹف رابطہ کمیٹی کے اراکین اور افسران کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا.

اجلاس میں موجودہ حکومت کی جانب سے معیشت کی تباہی اور عوام پر مہنگائی کا عذاب مسلط کرنے پر بھی تبادل خیال کیا گیا جبکہ بجلی، تیل اور گیس کی قیمتوں میں چیئرمین عمران خان کی کال پر ملک گیر احتجاج پر بھی مشاورت کی گئی.

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وبا اور عالمی مہنگائی کے سامنے تحریک انصاف کی حکومت ڈھال بن کر اپنے لوگوں کو بچا رہی تھی، لٹیروں نے اپنی تجوریاں بچانے کیلئے ملک گروی رکھ کر عوام پر مہنگائی کا عذاب نازل کردیا

عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنی جائیدادیں باہر رکھنے والوں کو عوام کی مشکلات اور ملک کے مستقبل کی کوئی فکر نہیں ہے،تحریک انصاف اپنے لوگوں پر دن دیہاڑے ظلم برداشت نہیں کرے گی، انہوں نے کہا کہ کل کے احتجاج میں قوم کے ساتھ ملکر آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے.

عمران خان نے کہا کہ ظالم جبر اور طاقت سے عوام کو اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتے، پچھلے دو ماہ کے واقعات نے سازش کے ہر کردار اور اس کے اہداف پوری طرح آشکار کئے، بغیر تیاری کے سازش سے حکومت پر قابض ہونے والا لشکر اپنی چوری بچانے کیلئے قوم کا مستقبل دا پر لگا رہا ہے، خود کو اقتدار میں رکھنے کیلئے اداروں کو بدترین تباہی سے دوچار کیا جارہا ہے، تنبیہ کی تھی کہ سنبھلتی معیشت کو عدمِ استحکام سے دوچار کیا گیا تو حالات بے قابو ہوں گے.

عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں بغیرتیاری محض اپنی چوری بچانے کیلئے سازش سے اقتدار کا رستہ بنانے والوں کی جانب معیشت کی تباہی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا.اجلاس کے دوران عوامی تائید و ساکھ سے محروم حکومت سے دوست ممالک اور آئی ایم ایف کی روا رکھی جانے والی سرد مہری کا بھی تجزیہ پیش کیا گیا.

تحریک انصاف کے اجلاس میں مجرموں کے ہاتھوں میں معیشت کو غیرمحفوظ اورمستقبل عدمِ تحفظ کا شکار قرار دیا گیا.اجلاس میں سازش کے ذریعے مسلط حکمرانوں کی جانب سے آزادی اظہار خصوصا سوشل میڈیا پر شہریوں کو ہراساں کئے جانے کی شدید مذمت کی گئی.

اجلاس میں نااہل، ناکارہ، نالائق، بیحس اور ظالم حکومت کی جانب سے اداروں کی تباہی پر شدید تشویش کا اظہارکیا جبکہ کراچی میں ضمنی انتخابات سے عوام کی مکمل لاتعلقی اور ساکھ کے حامل پرامن انتخاب کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی ناکامی پر بھی تشویش کا اظہار
کیا گیا.اجلاس میں حکومت کی جانب سے بجٹ میں قبائلی اضلاع کے بجٹ میں 21 ارب کی کٹوتی کی شدید مذمت کی گئی.

تحریک انصاف نے فاٹا کے انضمام کو رول بیک کرنے کی سازش کا بھی جائزہ لیا مگر ایسی ہر کوشش کی بھرپور مزاحمت کا فیصلہ کیا گیا ہے. قبائلی اضلاع کے 50 لاکھ شہریوں کو تحریک انصاف کے فراہم کردہ صحت کارڈ سے محروم کرنے کی اطلاعات پر بھی شدید تشویش کا اظہارکیا گیا.

علاوہ ازیں حنا ربانی کھر کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مبارک ہو امپورٹڈ حکومت خصوصاً ربانی کھر کو فیٹف سے نکلنے کی اہمیت معلوم ہوگی، لیکن آپ میں کچھ شرم و حیا ہوتی تو آپ قوم سے اور تحریک انصاف سے معافی مانگتے، جب ہم یہ قانون سازی کر رہے تھے تو آپ نے اس کی مخالفت کی،

ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت تعداد پوری کوری تو ہم فیٹف کی گرے لسٹ کے قریب بھی نہ آتے، اب قوم سے مانگو کہ آپ، آپکی جماعت اور امپورٹڈ سرکار میں موجود دیگر جماعتوں نے مخالفت کرکے سنگین غلطی کی، آپ نے فیٹف قوانین کی مخالفت کرکے قوم سے زیادتی کی، اب بھی کچھ شرم کرو اور عمران خان اور انکی ٹیم کا شکریہ ادا کرو، اعتراف کرو کہ عمران خان نے پاکستان کو بچایا اور گرے لسٹ سے نکلنے کا موقع دیا،قوم یاد رکھے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں نون لیگ کے دورِ حکومت میں شامل کیا گیا،اب حنا ربانی کھر جو باتیں کررہی ہیں ان کی ضرورت ہرگز نہیں،قوم بالکل نہیں بھولے گی کہ جب کام ہورہا تھا اس وقت آپ لوگوں نے اپنے این آر او کیلئے اسکی مخالف کرنے کی شرمناک حرکت کی.

Shares: