مسلم لیگ ن کے ضمنی الیکشن کیلئے امیدوار نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ رات کے اندھیرے میں مجھ پر اور میرے نہتے لوگوں پر وار کیا گیا، اللّٰہ کا فضل ہے کہ میری جان بچ گئی اور آپ سب کے سامنے کھڑا ہوں۔
الیکشن کمیشن آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نذیر چوہان نے کہا کہ میری قیادت اور اداروں سے درخواست ہے کہ فری اینڈ فیئر ٹرائل کیا جائے، پہلے بھی الیکشن ہوئے ہیں، جو پرامن اور مقابلےکی فضا میں ہوتے تھے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہے، وہی طاقتور ادارہ ہے، جس نے زیادتی کی اس کو ہمیشہ کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم خود کو پولیس اور الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کر کے انصاف کے طلب گار ہیں، میں نہ مانوں کی رٹ نہیں لگاؤں گا، اداروں کا احترام کروں گا۔ گزشتہ روز ایک بیان میں نذیر چوہان نے دعویٰ کیا تھا کہ انتخابی مہم کے بعد گھر جاتے ہوئے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔انہوں نے الزام لگایا کہ فائرنگ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شبیر گجر، خالد گجر اور ان کے ساتھیوں نے کی۔نزیر چوہان کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے میری گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے امیدوار شبیر گجر نے لیگی امیدوار پر تحریک انصاف کے دفتر پر حملے کا الزام لگایا تھا۔ شبیر گجر نے کہا ہے کہ ن لیگی امیدوار نذیر چوہان نے مسلح گارڈز اور پولیس کے ہمراہ انتضابی دفتر پردھاوا بولا، لیگی امیدوار رات 2 بجے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ دفتر سے پینا فلیکس اتارنے آئے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے الزام لگایا کہ مسلح افراد نے فائرنگ کی جس سے میرا بھتیجا زخمی ہو گیا، جو اسپتال میں زیر علاج ہے۔








