مزید دیکھیں

مقبول

فلسطین میں نسل کشی ، اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کیے،روسی قونصل جنرل

کراچی میں روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف...

فلسطینی خاتون کا بچوں کو کھچوے پکا کر کھلانے کا انکشاف

61 سالہ فلسطینی خاتون کنان نے غزہ میں خوراک...

سیالکوٹ: پنجاب کالج کے طلبہ کی رنگارنگ الوداعی تقریب

سیالکوٹ ،باغی ٹی وی(بیوروچیف شاہد ریاض) پنجاب کالج سٹی...

ایمان و حیا،لازم و ملزوم،تحریر:نور فاطمہ

ایمان اور حیا دو ایسی بنیادی خصوصیات ہیں جو...

اسلام آباد میں خواجہ سرا بھی غیر محفوظ،تشدد،زیادتی

اسلام آباد میں خواجہ سرا بھی غیر محفوظ، افسوسناک...

برہان وانی کا یومِ شہادت:شہدائے کشمیرکی تاریخ کا ایک روشن باب

لاہور:برہان وانی کا یومِ شہادت:شہدائے کشمیرکی تاریخ کا ایک روشن باب ہے، برہان وانی کی شہادت 8 جولائی کوہوئی اس دن کی مناسبت سے برہان وانی کی شہادت کے نمایاں پہلوکچھ اس طرح ہیں

۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حریت پسندرہنما برہان وانی کی شہادت کو 6 سال گزر چکے۔
۔ برہان وانی کا یومِ شہادت بھارت سے آزادی اور حقِ خود ارادیت کیلئے مزاحمت کے عہد کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
۔ برہانی وانی کو جموں و کشمیر میں ہندوستانی فورسز نے8جولائی2016کو شہید کیا۔
۔ صرف 15سال کی عمر میں ہندوستانی فوجیوں کے خلاف آواز اُٹھانے والے برہان وانی ایک ہونہار طالب علم تھے۔
۔ خالد وانی کی شہادت کے بعد ان کے چھوٹے بھائی برہان وانی نے بھارتی سامراج کے خلاف مزاحمت کی تحریک کو مشکل ترین حالات میں منظم کیا۔
۔ کشمیری نوجوانوں کے نزدیک برہان وانی ایک دَلیر حریت پسند اور ہیرو تھے۔
۔ برہان وانی نے وادی کشمیر کے جنگلوں، پہاڑوں اور بیابان علاقوں میں رہ کر مشکل ترین حالات میں بھارتی ا فواج کو کئی برس تک تگنی کا ناچ نچوایا۔
۔ ہندوستانی فوج کی جانب سے حریت پسند رہنما برہان وانی کی کسی بھی قسم کی اطلاع دینے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔
۔ برہان وانی نے بھارتی دہشت اور وحشت کے سامنے آکر نہ صرف ان کو للکارا بلکہ پوری دُنیا کے سامنے بھارتی افواج کے جنگی جرائم کو بے نقاب بھی کیا۔
۔ برہان وانی کو بھارتی فوجیوں نے اس لیے شہید کیا کیونکہ وہ اپنی قوم اور لوگوں کے لیے کھڑے ہوئے۔
۔ برہان وانی کو کشمیر کی نئی مسلح تحریک کا ‘پوسٹر بوائے’ بھی کہا جاتا ہے
۔ 8 جولائی 2016 کو برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں وسیع پیمانے پر عوامی تحریک شروع ہوئی تھی جسے دبانے کے لیے سرکاری کارروائیوں میں درجنوں افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
۔ امریکہ میں مقیم معروف کشمیری آرکیٹیکٹ ٹونی اشائی نے برہان وانی کیلئے لکھا کہ”میں انھیں نہیں جانتا لیکن میں نے سنا ہے کہ سب کشمیری ان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں“۔
۔ اسوا شاہ نے برہان وانی کی نماز جنازہ کی تصویر شیئر کی اور لکھا ”دو لاکھ افراد ان کے جنازے میں شامل ہوئے اور لاکھوں کشمیریوں نے غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی۔ وہ کشمیر کا بیٹا ہے۔ وہ ہمارا ہیرو ہے۔ وہ ہمارا برہان ہے۔“
۔ برہان وانی کی جرات و بہادری کو کشمیری عوام کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
۔ کشمیر کی تاریخ میں برہان وانی کو جرات اور مزاحمت کی علامت کے طور پر یاد کیا جائے گا۔