کولمبو: سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے اپنے گھر سے فرار ہو گئے ہیں کیونکہ مظاہرین نے ہفتے کے روز ان کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا اور دھاوا بول دیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم سات افراد زخمی ہو گئے۔
دارالحکومت کولمبو میں صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بولنے کے لیے ہزاروں مظاہرین نے پولیس کے ساتھ جھڑپیں کی اور رکاوٹیں توڑ دیں۔ وزارت دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ صدر گوتابایا راجا پاکسے کو ہفتے کے آخر میں طے شدہ ریلی سے قبل ان کی حفاظت کے پیش نظرکسی دوسری جگہ منتقل کردیا گیا ہے
یاد رہے کہ یہ موجودہ صورت حال پچھلے کئی دن سے خراب تھی اور یہ اقدام ملک میں معاشی چیلنجز کے دوران بڑھتی سیاسی کشیدگی سے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول رکھنے کی خاطرملک میں کرفیونافذ کیا گیا ہے۔
ادھر اس سے پہلے کولمبو میں صدر گوتابایا راجا پکسے کی برطرفی کے لیے بڑے عوامی مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد سیکورٹی صورتحال کے پیشِ نظر فوج کو الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
پولیس نے کرفیو کے دوران شہریوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے باہر نہ نکلنے کی تاکید کی ہے۔اس سے پہلے پولیس کے سربراہ چندنا وکرمارتنے کا کہنا ہے کہ جمعہ کی رات 9 بجے سے دارالحکومت میں کرفیو کا نفاذ ہو گیا ہے جو غیر معینہ مدت تک برقرار رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے حکم نامے تک کرفیو کے حالات میں لوگ گھروں سے باہر ہرگز نہ نکلیں۔ کرفیو کولمبو شہر کے ساتھ ساتھ مضافاتی علاقوں میں بھی نافذ رہے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو صدر کے خلاف بڑی ریلی شیڈول ہے جس میں شرکت کے لیے ہزاروں لوگ کولمبو پہنچے ہوئے ہیں اورمظآہرین کی طرف سے سخت دباو کے بعد سری لنکن صدرکوفرارکرادیا گیا ہے