پنجاب اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو جانب دار قرار دیتے ہوئے عملے اور چیف الیکشن کمشنر کو مستعفی ہونے کی قرارداد منظور کرلی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اسپیکر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے متفقہ امیدوار واثق قیوم عباسی بلا مقابلہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے ہیں کیوں کہ ان کے مدمقابل کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدی جمع نہیں کرائے۔ بعدازاں اسپیکر نے نومنتحب ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم سے حلف لے لیا۔
آج پاکستان کو بچایا ہے تو نواز شریف حکومت نے بچایا ہے،مفتاح اسماعیل
حلف کے بعد حکومتی رکن سید علی عباس نے الیکشن کمیشن کے خلاف قرارداد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن غیرجانب دار نہیں رہا اس لیے الیکشن کمیشن کا عملہ اور الیکشن کمشنر فوری طور پر مستعفی ہوں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان شفاف انتحابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ٹھوس شواہد پر تبدیلی کا مطالبہ کرتا ہے، ایوان چیف الیکشن کمشنر اور ان کے ممبران پر عدم اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ یہ ایوان عالمی سازش کے تحت تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کی مذمت کرتا ہے، ابتر سیاسی صورتحال، مہنگائی اور ملک کو معاشی بدحالی سے نکالنے کا واحد حل الیکشن ہیں۔
عمران خان کا دورہ لاہور،پرویزالہیٰ سے ملاقات، پنجاب کابینہ کی تشکیل پر مشاورت
بعدازاں پنجاب اسمبلی نے سیکریٹری قانون کو دئیے گئے پنجاب اسمبلی کے اختیارات دوبارہ سیکریٹری اسمبلی کو دینے کا بل منظور کر لیا گیا، قبل ازیں ن لیگ کی حکومت میں پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ کے اختیارات سیکریٹری قانون کو دے گیے گئے تھے۔دریں اثنا پنجاب اسمبلی کا اجلاس پندرہ اگست تک ملتوی کردیا گیا۔