عمران خان کا وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹھنے کا معاملہ مسلم لیگ (ن) نے عمران خان سے معافی مانگنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی
قرارداد مسلم لیگ(ن) کی رکن سعدیہ تیمور کی جانب سے جمع کرائی گئی ،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان عمران خان کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر براجمان ہونے کی مذمت کرتا ہے پارلیمنٹ سے نکالے گئے شخص کا وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھنا وزیراعلیٰ پنجاب عہدے کی توہین ہے ایک مسترد شدہ شخص نے وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی کی توہین کی ہے یہ پنجاب کے 12کروڑ کے عوام کی توہین کی گئی ہے عمران خان پنجاب کے عوام سے فوری معافی مانگیں ؛
قبل ازیں مسلم لیگ (ن )کے رہنماؤں نے عمران خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی کرسی پر بیٹھنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مسلم لیگ (ن ) کے سینئیر رہنما اور وفاقی وزیر سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرعمران خان کی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے موقع پر ان کی کرسی پر بیٹھنے کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ اقتدار کی کرسی کا بھوکا-
اقتدار کی کرسی کا بھوکا :
آپ جتنے مرضی بڑے ھوں لبھی دوسروں کی کرسی پر نہیں بیٹھتے
آداب سے عاری بدتمیز توشہ ڪان فتنہ وزیر اعلٰی پنجاب کی کرسی پر براجمان pic.twitter.com/WkzUKQYZUs
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) July 31, 2022
انہوں نے لکھا کہ آپ جتنے مرضی بڑے ہوں کبھی دوسروں کی کرسی پر نہیں بیٹھتے آداب سے عاری بدتمیز توشہ خان فتنہ وزیر اعلٰی پنجاب کی کرسی پر براجمان-
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سوشل میڈیا صارف کی ایک ٹوئٹ شیئر کی جس میں عمران خان کی دو تصاویر موجود تھیں، ایک تصویر میں عمران خان کو اپنے دور حکومت میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے تو دوسری حالیہ تصویر میں انہیں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے ملاقات کرتے دیکھا جاسکتا ہے اور دونوں بار وہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی کرسی پر برا جمان ہیں-
اس شخص کو کرسی کی کتنی ھوس ھے.. کوئ صاحب عزت self respecting dignified انسان کسی اور عہدے دار کی کرسی پہ نہیں بیٹھے گا. عمران خان کی یہ حرکت اسکی سوچ اور ذات کی پستی کی آئینہ دار ھے. https://t.co/vZElAqDfHA
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) July 31, 2022
اس تصویر کو ٹوئٹ کرتے ہوئے صارف نے عمران خان کو وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹھنے پر تنقید کا نشانہ بنایا صارف نے لکھا کہ پہلے تو وزیراعظم تھا سمجھ آتی تھی وزیراعلی کی کرسی پر بیٹھنے کی اب نا تو یہ وزیراعظم ہے نا ہی ق لیگ کا سربراہ ہے پھر اسکا مقصد بس پرویز الہیٰ کو اوقات بتانا ہی سمجھا جائے خیرات کی وزارت اعلی میں ایسے ہی ہوتا۔ عہدے کی بے توقیری بزدار بھی کرتا تھا یہ بھی کرے گا۔
صارف کی اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے خواجہ آصف نے لکھا کہ اس شخص کو کرسی کی کتنی ہوس ہے،کوئی صاحب عزت self respecting dignified انسان کسی اور عہدے دار کی کرسی پر نہیں بیٹھے گا، عمران خان کی یہ حرکت ان کی سوچ اور ذات کی پستی کی آئینہ دار ہے‘۔
ن لیگی رہنما عظمیٰ بخاری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پرویز الہی کو اسکی اوقات بتا،کر اس میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے،ویسے یہ اوقات ڈاکو والی اوقات بتانے سے بہرحال پھر بھی بہتر ہے،پنجاب میں ڈاکوں کا سربراہ اب اپنے نئے ڈاکو کمانڈر عمران خان کے زیر سایہ چلے گا،
عمران خان پرویز الہی کو اسکی اوقات بتا،کر اس میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے،ویسے یہ اوقات ڈاکو والی اوقات بتانے سے بہرحال پھر بھی بہتر ہے،پنجاب میں ڈاکوں کا سربراہ اب اپنے نئے ڈاکو کمانڈر عمران خان کے زیر سایہ چلے گا،#ڈاکو_راج pic.twitter.com/EBUEZi2tkg
— Azma Zahid Bokhari (@AzmaBokhariPMLN) July 31, 2022