پاکستان کے 7 شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق،کئی شہروں کے رزلٹ آنا باقی

0
40

پاکستان کے 7 شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

باغی ٹی وی : حکام کےمطابق جولائی میں خیبرپختونخواکے 4 شہروں میں پولیس وائرس پایا گیا جن میں پشاور، بنوں، نوشہرہ اور سوات کے سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور کے سیوریج سیمپلز میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ ابھی کئی شہروں کے سیوریج سیمپلز کے رزلٹ آنا باقی ہیں۔

کورونا وائرس چین سے نہیں بلکہ امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا،امریکی پروفیسر کا انکشاف

حکام نے بتایا کہ اب تک شمالی وزیرستان سے پولیو کے 13 اور لکی مروت سے ایک کیس رپورٹ ہوچکا۔

واضح رہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہے جہاں اب بھی پولیو وائرس بچوں کو متاثر کر رہا ہے۔ پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان میں بھی پولیو کے کیسز کی تشخیص کی گئی ہے۔

شمالی وزیرستان میں اب بھی ویکسین فراہم کرنے والے عملے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی مذہبی رہنما اور کچھ والدین کی جانب سے پولیو ورکرز کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہےگزشتہ ماہ دوپولیس اہلکاروں سمیت ایک پولیو ورکرکو خیبر پختونخوا میں پولیو مہم کے دوران مار دیا گیا تھاپاکستان میں کئی پولیو وزرکرز کام کے دوران اپنی جانوں کی قربانی دے چکے ہیں۔ پاکستانی طالبان پولیو مہم کو غیر اسلامی ٹھہراتے ہیں اس کی ایک بڑی وجہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی تلاش کے دوران پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی نے پولیو ورکر کا روپ دھارا تھا۔

کورونا وبا ختم نہیں ہوئی ہجوم والی جگہوں پر شہری احتیاط کریں ،قومی ادارہ صحت

ڈاکٹر شکیل آفریدی کی جانب سے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی سی کو فراہم کی جانے والی معلومات اسامہ بن لادن کے ٹھکانے کا پتا لگانے میں کلیدی ثابت ہوئی تھیں اس واقع نے بھی پاکستان میں پولیو مہم کو زبردست دھچکا پہنچایا تھا۔ کچھ مذہبی رہنماؤں کے مطابق پولیو کے قطرے مغربی ایجینڈے کا حصہ ہیں۔ ان کے سازشی نظریات کے مطابق پاکستانی بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے وہ اولاد پیدا کرنے کے قابل نہیں رہیں گےحکومت اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی جانب سے ایسے جھوٹے مفروضات کے خلاف آگاہی پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ انتہائی حیرت ناک پیشرفت میں دس سال بعد امریکی شہر نیو یارک میں بھی ایک شخص میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ اگرچہ بر اعظم افریقا کو پولیو فری قرار دیا جا چکا ہے لیکن وہاں بھی پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔ سرکاری سطح پر پاکستان اور افغانستان کے علاوہ باقی ممالک کو پولیو فری قرار دیا جا چکا ہے۔

موڈرنا ویکسین کے استعمال سے دل کے ورم کا خطرہ رہتا ہے:ماہرین صحت

Leave a reply