خانہ کعبہ کے اطراف سے حفاظتی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں
مکہ مکرمہ: خانہ کعبہ کے اطراف سے حفاظتی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔
باغی ٹی وی : سعودی میڈیا کے مطابق سربراہ حرمین شریفین انتظامیہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کا کہنا ہے کہ ایوان شاہی نے خانہ کعبہ کے اطراف رکاوٹیں ہٹانے کی منظوری دے دی ہے اب زائرین مقام ملتزم پر دعائیں کرسکیں گے اور حجر اسود کو بوسہ بھی دے سکیں گے اس کے علاوہ زائرین حطیم میں نوافل بھی ادا کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ کورونا وبا کے باعث حفاظتی انتظامات کے تحت خانہ کعبہ کے اطراف عارضی بیریئرز لگا دیے گئے تھے۔
قبل ازیں غلاف کعبہ یکم محرم کو تبدیل کیا گیا تھا سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کہا تھا کہ شاہی فیصلے کے تحت غلاف کعبہ کی تبدیلی پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔
غلاف کعبہ کِسوہ کی تبدیلی شیخ السدیس کی سربراہی میں شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کے 200 افراد پر مشتمل تکنیکی عملے نے کی تھی نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور ستار الباب پر مشتمل ہےغلاف کعبہ تبدیلی کے تمام عمل کے دوران ہر ایک حصے کو علیحدہ علیحدہ کعبہ کے بالائی حصے پر لایا جاتا ہے جہاں سے پھر انہیں اتارا جاتا ہے اور پچھلا غلاف اتار لیا جاتا ہے۔
یہ عمل چار مرتبہ باری باری دہرایا جاتا ہے جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے۔شاہ عبدالعزیز کا تکنیکی عملہ 47 کپڑوں اور دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے ہاتھ اور مشینوں کی مدد سے غلاف کعبہ کی سلائی، بنائی اور اس پر پرنٹنگ کرتے ہیں۔دنیا کی سب سے بڑی 16 میٹر لمبی کمپیوٹرائزڈ سلائی مشین سے تمام عمل مکمل کیا جاتا ہے۔غلاف کعبہ کے کپڑے کی پانچ مختلف حصوں میں سلائی کے بعد اس کے زیریں حصے کو تانبے کے کڑوں کے ذریعے جوڑا جاتا ہے۔شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے لگ بھگ 670 کلوگرام ریشم کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔
غلاف کعبہ کو قرآنی آیات سے سجایا جاتا ہے جنہیں سونے اور چاندی کے دھاگوں سے بنا جاتا ہےاس عمل میں 120 کلوگرام سونا اور 100 کلوگرام چاندی استعمال ہوتی ہے۔غلاف کعبہ کا وزن 850 کلو گرام ہے اور اس کی تیاری کی لاگت 65 لاکھ ڈالرز ہے۔مسجد الحرام میں موجود سیکڑوں عازمین نے غلاف کعبہ کی تبدیلی کا روح پرور منظردیکھا اوردعائیں کیں۔