سابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی گئیں۔
وزارت قانون نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی بطور چیئرمین نیب تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات تحریری طور پر سینیٹ میں پیش کیں۔
سینیٹ میں پیش کی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ جاوید اقبال کو بطور چیئرمین نیب ماہانہ 12 لاکھ 39 ہزار بنیادی تنخواہ ملتی تھی، سابق چیئرمین نیب کو اپنی مدت کے دوران 7 کروڑ 45 لاکھ روپے بنیادی تنخواہ دی گئی۔
وزارت قانون کے جمع کرائے گئے جواب میں بتایا گیا ہے کہ سابق چیئرمین نیب کو 6 ہزار روپے ماہانہ فون الاؤنس، 68 ہزار ہاؤس رینٹ دیا گیا، جاوید اقبال کو پوری مدت کے دوران 3 لاکھ 40 ہزار ٹیلی فون الاؤنس اور 38 لاکھ 58 ہزار ہاؤس الاونس دیا گیا۔
تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ بطور ریٹائرڈ جج سپریم کورٹ جسٹس جاوید اقبال کی ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن، مراعات اور گریجویٹی کی تفصیلات نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ گزستہ دنوں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ان پر عائد کیے گئے ہراسیت کے سنگین الزامات اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے انہیں لاپتہ افراد کمیشن کی سربراہی سے ہٹانے کی سفارش کے اقدامات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔
پیر کو دائر کی گئی درخواست میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کارروائی کے میٹنگ منٹس کالعدم قرار دینے اور فیصلہ ہونے تک پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کارروائی روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔
سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی جانب سے بپلک اکاؤنٹس کمیٹی میں طلبی اور لاپتہ افراد کمیشن کی سربراہی سے ہٹائے جانے کی سفارش کے حوالے سے دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی۔