پاکستان کے معروف لوک فنکار سائیں ظہور لندن میں کنسرٹ کے دوران سٹیج پر گر گئے۔
باغی ٹی وی : ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسٹ لندن میں ایک کنسرٹ جاری تھا جس میں سائیں ظہور پرفارم کررہے تھے کہ اچانک وہ سٹیج پر گر گئے تاہم منتظمین کی جانب سے انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
خودکشی کر کے موت کو گلے لگانے والی جیا خان کی والدہ کا نیا انکشاف
ہسپتال ذرائع کے مطابق شاید شدید تھکاوٹ کے باعث سائیں ظہور بے ہوش ہوکر گرے تاہم ڈاکٹرز ابھی ان کا معائنہ کررہے ہیں، لوک فنکار اب تک ہوش میں نہیں آئے۔
صوفی گلوکار سائیں ظہورکا تعلق پاکستان کےسب سے بڑے صوبہ پنجاب کےشہراوکاڑہ سےہےانہوں نے اپنی زندگی کا زیادہ وقت درباروں اور درگاہوں پر گزارا ہے 2006ء سے پہلے ان کا کوئی کلام ریکارڈ نہیں ہوا تھا جبکہ وہ عوامی گلوکار ہونے کے وجہ سے بی بی سی ورلڈ میوزک ایوارڈ کے لیے نامزد بھی ہوئے تھے سائیں ان کا نام نہیں ہے بلکہ یہ سندھی قوم کا ایک لقب ہے۔
چودھری پرویزالٰہی کا کارٹونسٹ ارشاد حیدر زیدی کے انتقال پر افسوس کا اظہار
انہوں نے پانچ سال کی عمر سے ہی گانا شروع کر دیا تھا۔ دس سال کی عمر میں انہوں نے گھر کو خیر آباد کہہ کر درباروں اور خانقاہوں کو اپنا مسکن بنا لیا۔
2006ء میں ان کا پہلا مجموعہ کلام آوازیں کے نام سے متھیلا ریکارڈز کے ذریعے منظر عام پر آیا۔ 2007ء میں انہوں نے ایک پاکستانی فلم خدا کے لیے کے لیے ایک گانا بھی گایا۔ 2011ء میں انہوں نے ایک برطانوی فلم ویسٹ از ویسٹ کے لیے گانا گایا اس کے علاوہ انہوں نے اس فلم میں اداکاری بھی کی۔