گزشتہ رات بنی گالہ کے باہر تحریک انصاف کی کوریج کے دوران تحریک انصاف کے کارکنان نے پاکستانی ٹیلی ویژن نیٹورک آج نیوز کے کیمرہ مین علی پر رات گئے تشدد کر ڈالا جس مین کیمرہ مین زخمی جبکہ کپڑے پھٹ گئے.

آج ٹی وی کی اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے دعوی کہا کہ: "یہ آج ٹی وی کے کیمرہ مین ہیں جن پر رات گئے کوریج کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے تشدد کیا ہے.


عاصمہ شیرازی نے کہا: کبھی ججوں کو دھمکیاں، کبھی پولیس اور کبھی میڈیا ؟ اس تشدد پر صحافی تنظیمیں کیا ایکشن لیں گی؟.

اس پر شہزاد ملک نامی صاف نے کہ: جیسے ایکشن پہلے لیے گئے تھے؟ ویسی ہی توقع اب ہے. لیکن کون لے گا ایکشن؟ کون اس غریب کی داد رسی کرے گا؟

واضح رہے عی نامی میڈیا ورکر کو تحریک انصاف کے کارکنان نے بنی گالہ کے باہر تشدد کا نشانہ بنایا اور لاتوں اور مکھوں سے پیٹا، اور کیمرہ مین کے کپڑے بھی پھاڑ دیئے جس کے بعد علی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا. اس کے بعد صحافتی تنظیموں نے میڈیا ورکر پر تشدد کی بھرپور مزمت کرتے ہوئے ملزمان کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا.

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا کے باہر صحافیوں کے ساتھ بد تمیزی کی تھی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کی میڈیا ٹاک کے دوران پی ٹی آئی کے تشدد پسند کارکن نے نجی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین کو تھپڑ مار دیا تھا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے کیمرہ مین حضرات سے دھکم پیل بھی کی تھی اورنازیبا زبان تک استعمال کی۔ پی ٹی آئی کارکن نے نجی چینل کا کیمرہ گرا دیا تھا جس سے کیمرے کو نقصان پہنچا تھا.

تاہم بعد میں اسکی ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے موقع پر موجود تامم صحافیوں کے ساتھ نازیبا زبان استعمال کی،واجد مغل نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کے تشدد کی وجہ سے میرا کیمرہ بھی ہاتھ سے گر گیا اور ٹوٹ گیا ،تمام تر واقعی پی ٹی آئی رہنما فیصل چوہدری قریب کھٹر ہو کر دیکھتے رہے. واقعہ کے تمام تر ویڈیو ثبوت موجود ہیں اور یہ واقعہ تمام چینلز پر براہ راست نشر کیا گیا .واجد مغل نے ایف آئی آر کیلئے درخواست میں مزید کہا کہ مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں،اس واقعہ کا مقدمہ درج کیا جائے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے.

Shares: