افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نائب وزیر اطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
باغی ٹی وی : ذرائع کے مطابق گزشتہ سال افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو نائب وزیر اطلاعات مقرر کیا گیا تھا، اب ذبیح اللہ مجاہد نے نائب وزیر اطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تاہم ذبیح اللہ مجاہد بدستور حکومت کے مرکزی ترجمان رہیں گے۔
افغانستان امریکی بالادستی اورطاقت کی پالیسی کےبدترین نتائج کاگواہ ہے:چینی وزارت…
ذبیح اللہ مجاہد نائب وزیر اطلاعات کے عہدے سے مستعفی، امارات اسلامیہ نے ذبیح اللہ مجاہد کو نائب وزیر اطلاعات مقرر کیا تھا، حکومت کا کہنا ہے ذبیح اللہ امارات اسلامیہ کے ترجمان کے فرائض انجام دیتے رہیں گے، مولوی حیات اللہ مہاجر کو نائب وزیر اطلاعات مقرر کر دیا گیا ہے pic.twitter.com/tpJjf8V581
— افغان اردو (@AfghanUrdu) August 23, 2022
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے اور ان کی جگہ مولوی حیات اللہ مہاجر کو نائب وزیراطلاعات مقرر کیا گیا۔
ذبیح اللہ مجاہد تحریک اسلامی طالبان کےدو باضابطہ ترجمانوں میں سے ایک ہیں، دوسرے قاری یوسف احمدی ہیں۔ ذبیح اللہ زیادہ تر مشرقی، شمالی اور وسطی افغانستان میں طالبان سرگرمیوں کے متعلق تبصرہ کرتے ہیں جبکہ یوسف احمدی مغربی اور جنوبی خطوں پر بات کرتے ہیں۔
افغانستان کسی کی معیشت، فوج اور سیاست پر انحصار نہیں کرتا، قائم مقام وزیر دفاع
ذبیح اللہ مجاہد باقاعدہ طور پر افغان صحافیوں سے گفتگو کرتے ہیں اور بذریعہ موبائل کال، پیغامات، ای میل، ٹیوٹر اور جہادی ویب سائٹوں پر شائع کر کے طالبان کی طرف سے بات کرتے تھے تاپم گزشتہ برس اگست میں افغانستان کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہ پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے تھے-
ذبیح اللہ کو جنوری 2007ء میں طالبان ترجمان محمد حنیف کی گرفتاری کے بعد مقرر کیا گیا تھا-