اسلام آباد :عمران خان کی سیکورٹی پر294 اہلکار تعینات:خرچہ کون برداشت کررہاہے؟اطلاعات کے مطابق اس وقت ایک سوال اٹھایا جارہا ہے کہ عمران خان جو کہ میڈیا میں غریبوں کا ہمدرد ہونے کا راگ الاپتے نظر آتے ہیں وہی عمران خان اپنی سیکیورٹی پر 300 کے قریب سیکیورٹی گارڈز کا خرچہ کیسے برداشت کرتے ہیں؟
اس سلسلے میں عوام الناس کا کہنا ہے کہ یہ کیسی غریبوں سے ہمدردی ہے کہ جس میں ایک شخص کی حفاظت پراتنی بڑی تعداد میں حکومت وقت کے ملازمین کوپابند کردیا گیا ہے ، اطلاعات ہیں کہ عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے اطراف میں سیکڑوں پولیس اہلکار تعینات ہیں
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بحث جاری ہے کہ عمران خان کے وی وی آئی پی سیکیورٹی کے علاوہ ٹریول روٹ اور درجنوں گاڑیوں کا خرچہ کیسے پورا ہوتا ہے؟ بنی گالا اس کا جواب دینے سے قاصر ہے۔ عمران خان جو کہ غریبوں کے خیر خواہ ہونے کے بڑے دعویدار ہیں خود اپنی ذات پراس قدر ریاست کے اخراجات کروا رہے ہیں کہ ہر جاننے والا حیران ہے ،
عمران خان کی سیکورٹی میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کی تنخواہوں اور دیگراخراجات کےساتھ ساتھ گاڑیوں کی پٹرولنگ کے اخراجات بھی ایک سوال بنے ہوئے ہیں، لوگ پوچھتے ہیں کہ حکومت نے اس قدرسیکورٹی کیوں فراہم کررکھی ہے ، عوام الناس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت قوم کس کس کا بوجھ برداشت کرے گی ، اس بات کی وضاحت چاہیے
بنی گالا ہاؤس کے اطراف تعینات سیکیورٹی کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1-اسلام آباد پولیس کے 77 اہلکار
2-کے پی کے پولیس کے 57 اہلکار
3-گلگت بلتستان سے 6 اہلکار
4-رینجرز کے 6 اہلکار
5-عسکری گارڈز8
6- ایس ایم سی گارڈز 20
7- ایف سی گارڈز 120
ٹوٹل 294
سوال یہ ہے کیا پاکستان جیسی ریاست جس میں ہمیں فنانشل کرائسز کا سامنہ ہے، وہ ریاست عمران خان کے شاہانہ خرچے اٹھا سکتی ہے؟
سوشل میڈیا پرشہری یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ اس معاملے کی ذمہ دارحکومت ہے جوایک شخص کی حفاظت کے لیے ریاست کی سیکورٹی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کو عمران خان جیسے سیاستدان کی حفاظت پرپابند کیئے ہوئے ہے ، ایسا نہیں ہونا چاہیے