جکارتہ:انڈونیشیا میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آگئے اور کئی شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے ہوئے۔
غیرملکی خبرایجنسی کےمطابق دارالحکومت جکارتہ سمیت سورابایا،مکاسار،کینڈاری،ایچ اور یوگیاکارتہ میں طالبعلموں اور لیبر یونین نے مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے ٹائر جلائے اور کئی مقامات پر سڑکیں بھی بلاک کردیں۔
مظاہرین نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
انڈونیشیا کے صدر جوکوویڈوڈو نے کہا ہے کہ جب انھوں نے ہفتے کو پیٹرول کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ کا اعلان کیا تو ان کے پاس بہت ہی کم مواقع تھے۔انڈویشیا میں کئی برس سے پیٹرول پر حکومت کی جانب سے سبسیڈیز دی جاتی رہی ہیں۔
سال 1998 میں اس وقت کے صدر سوہارتو کی جانب سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی گئی تھیں جس کے بعد ملک گیر طلبہ تنظیموں کی جانب سے مظاہرے اور ہنگامہ آرائی کی گئی تھی جس کے بعد سوہارتو مستعفی ہوگئے تھے۔
پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ
وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات
باغی ٹی وی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی آواز بن گیا ہے.