اسلام آباد: حکومت نے انسداد پولیو کے لیے ملک بھر کے حساس اضلاع میں خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ ہے۔ذرائع کے مطابق قومی ذیلی انسداد پولیو مہم 24 تا 28 اکتوبر تمام صوبوں میں چلائی جائے گی، ذیلی انسداد پولیو مہم تین روزہ ہوگی جس میں دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے۔
وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق انسداد پولیو مہم 83 مخصوص اضلاع میں ہوگی یہ مہم 19 اضلاع میں مکمل طور پر جب کہ 64 اضلاع میں جزوی طور پر ہوگی جس میں دو کروڑ 51 لاکھ 53 ہزار 816 بچوں کی ویکسی نیشن کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق خیبر پختون خوا کے 28، سندھ کے 21، بلوچستان کے 19 اور پنجاب کے 14 اضلاع سمیت اسلام آباد میں مہم چلائی جائے گی، پاک افغان سرحد پر واقع 13 اضلاع میں بھی یہ مہم تین روز جاری رہے گی۔
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں 44 لاکھ 59 ہزار 01، سندھ میں 67 لاکھ 45 ہزار 198، بلوچستان میں 17 لاکھ 85 ہزار 59، پنجاب میں ایک کروڑ 81 لاکھ 611 اور اسلام آباد میں چار لاکھ 7 ہزار 47 بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔
یاد رہے کہ چند دن پہلے شمالی وزیرستان کی یونین کونسل غلام خان کے 10 ماہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، کیس کی تصدیق کے بعد بچہ فوت ہوگیا ہے۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق بچے کی معذوری 15 ستمبر کو رپورٹ کی گئی تھی بچے کے دائیں بازو اور گردن مفلوج ہوگئے تھے۔
میری قوم کے بچوں کو اسکولوں میں سیرت النبیﷺ پڑھانے کی ضرورت ہے،عمران خان
یونین کونسل غلام خان سے مجموعی طور پر تین کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے مذکورہ کیس سے شمالی وزیرستان میں پولیو کیسز کی تعداد سترہ ہوگئی ہے جبکہ پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
گذشتہ دن عالمی سطح پر پولیو کے خاتمہ کے لئے کام کرنے والے شراکت داروں اور مختلف ممالک کے نمائندوں نے ایک اجلاس میں پولیو وائرس کے خاتمہ کے سلسلے میں درپیش چیلنجز اور ائندہ کی حکمت عملی پر بات چیت کی ہے۔
پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ:معاملات مزید خراب ہوسکتے…
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستانی بچوں کو پہلے سے زیادہ تعاون کی ضرورت ہے موجودہ وقت میں سیلاب کی تباہ کاری کے بعد پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے” انہوں نے مزید کہا کہ ” بچوں کو درپیش صحت مسائل کے پیش نظر پولیو کے خاتمہ کی کوششوں میں تعاون کی اشد ضرورت ہے”
جنوبی خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع کے علاوہ ملک کے دوسرے اضلاع سے بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ابھی تک ملک کے دوسرے حصوں سے پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے:وزیرخزانہ اسحاق ڈار
کوارڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا ہے کہ "بلاشبہ رواں برس پولیو کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تاہم پولیو کیسز کا دائرہ کار ایک مخصوص علاقے تک محدود ہے ” انہوں نے مزید کہا کہ "اگر ہم جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو وائرس سے مقا بلہ کرسکتے ہیں تو بلاشبہ ہم پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا ہدف بھی حاصل کرسکتے ہیں۔”








