سعودی عرب کیخلاف ٹوئٹس کرنے پر امریکی شہری کو 16 سال قید کی سزا

0
89

ریاض: سعودی عرب کی عدالت نے مملکت کے خلاف ٹوئٹس کرنے پر امریکی شہری کو 16 سال کے لیے جیل بھیج دیا۔

باغی ٹی وی : میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کی عدالت کی جانب سے سعودی نژاد امریکی شہری سعد ابراہیم المادی کو 16 سال قید کی سزا کی تصدیق کی ہے۔

امریکہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتا ہے،امریکی محکمہ خارجہ

سعد ابراہیم المادی کے بیٹے نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ فلوریڈا میں رہنے والے 72 سالہ ریٹائرڈ پراجیکٹ مینیجر سعد ابراہیم المادی کو گزشتہ نومبر میں مملکت میں خاندان سے ملنے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں اس ماہ کے شروع میں سزا سنائی گئی تھی جس میں سزا مکمل ہونے کے بعد 16 سال کی سفری پابندی بھی شامل ہے المادی سعودی عرب اور امریکہ دونوں کے شہری ہیں۔

سعودی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

ایک پریس بریفنگ میں بات کرتے ہوئے، امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے المادی کی حراست کی تصدیق کی اور کہا کہ واشنگٹن نے پہلی بار دسمبر 2021 میں ریاض کے ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کیا، جیسے ہی اسے گرفتاری کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم مسلسل شدت کے ساتھ اعلیٰ سعودی حکام کے ساتھ اس کیس کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کررہے ہیں، اس معاملے پر ریاض اور واشنگٹن کا اب بھی رابطہ ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکی شہری کو جیل بھیجنے کے معاملے کو سعودی حکومت کے سامنے اٹھایا جارہا ہے، یہ معاملہ دونوں ممالک کے درمیان مزید کشیدگی کا سبب بنے گا۔

پاکستان کےایف 16 طیاروں کی مرمت کیلئےامریکی پیکج میں اہم پیشرفت

انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ المادی پر کیا الزام عائد کیا گیا ہے لیکن کہا: "اظہار رائے کی آزادی کا استعمال کبھی بھی مجرمانہ نہیں ہونا چاہیے۔

امریکی اخبار واشگنٹن پوسٹ کے مطابق فلوریڈا کےرہائشی المادی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ سعودی عرب گئے تھےجنہیں نومبر میں ائیرپورٹ پر گرفتار کیا گیا، ان پر 7 سال قبل سعودی عرب کے خلاف 14 ٹوئٹس کرنے کا الزام ہے-

سعودی حکام نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے عروج کے بعد اختلاف رائے پر اپنا کریک ڈاؤن سخت کر دیا ہےسعودی عرب کی ایک عدالت نے حال ہی میں ایک خاتون نورہ بنت سعید القحطانی کو اپنی سوشل میڈیا سرگرمیوں کے ذریعے ملک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 45 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

انگلینڈ کی لیڈز یونیورسٹی میں سعودی ڈاکٹریٹ کی طالبہ سلمیٰ الشہاب کو "افواہیں” پھیلانے اور اختلاف کرنے والوں کو ریٹویٹ کرنے کے جرم میں 34 سال قید کی سزا سنائی گئی، جس نے بین الاقوامی سطح پر غم و غصے کو جنم دیا۔

تین سال کا بچہ اپنی ماں کی شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا

ابراہیم کا کہنا ہے کہ ان کے والد کو گزشتہ سات سالوں میں بھیجی گئی 14 "ہلکی ٹوئٹس” سے زیادہ حراست میں لیا گیا تھا، جن میں زیادہ تر حکومتی پالیسیوں اور مبینہ بدعنوانی پر تنقید کی گئی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کے والد ایک کارکن نہیں تھے بلکہ ایک نجی شہری تھے جو امریکہ میں رہتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کر رہے تھے، جہاں اظہار رائے کی آزادی ایک آئینی حق ہے۔

Leave a reply