کورونا وائرس سے ایک اور مریض چل بسا جبکہ 38 کییسز رپورٹ

0
70

ملک بھر میں کورونا کے 38نئے کیسز رپورٹ، 1 مزید شہری جاں بحق ہوگئے ہیں.

ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 38نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ وائرس کے باعث 1 مزید شہری جاں بحق ہوگیا۔ قومی ادارۂ صحت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں مجموعی طور پر 15 لاکھ 74 ہزار 470 افراد کورونا سے متاثر جبکہ وائرس کے باعث 30 ہزار 628جاں بحق ہوئے۔ شرحِ اموات 2 فیصد کے لگ بھگ رہی۔


گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کی تشخیص کیلئے 6 ہزار 33 ٹیسٹ کیے گئے جبکہ مثبت کیسز کا تناسب 0.63 فیصد رہا۔ ٹیسٹس کی مجموعی تعداد 3 کروڑ 9 لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ کورونا کے 53مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت میں کورونا نے پھر سر اُٹھا لیا اور صرف 1 روز کے دوران کورونا وائرس کے 3 ہزار 375 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک بھر میں کیسز کی مجموعی تعداد 4 کروڑ 46 لاکھ کے قریب جا پہنچی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران خان کی کہانی ختم:ہرطرف سے پکی چھٹی:15نومبرکوعمران خان جیل میں ہوںگے؟
وفاقی وزیر نے تحریک انصاف سے مذاکرات سے متعلق رابطوں کی تصدیق کردی
وائرلیس آپریٹر ویئون (جاز) کا پاکستان میں اپنے ٹاورز فروخت کرنے کا منصوبہ
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا 145 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے
بھارتی حکومت کا گزشتہ ماہ کے آغاز میں کہنا تھا کہ ملک میں کورونا سے 4 کروڑ 40 لاکھ مریض ٹھیک ہو چکے ہیں جن کو ملک کے مختلف اسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداددوشمار سے پتہ چلا کہ 1 روز کے دوران کورنا وائرس سے مزید 18 بھارتی شہری ہلاک ہو گئے۔

کورونا وائرس کی علامات کون سی ہیں؟

یونیسف کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔ بیماری کی شدت کی صورت میں نمونیہ اور سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بہت کم صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ اس بیماری کی عام علامات زکام (فلو) یا عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کووِڈ- 19 کی نسبت بہت عام بیماریاں ہیں۔ اس لئے بیماری کی درست تشخیص کے لئے عام طور پر معائنے (ٹیسٹ) کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ مریض واقعی کووِڈ- 19 میں مبتلا ہوچکا ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لینا ضروری ہے کہ نزلے زکام اور کووِڈ- 19 کی حفاظتی تدابیر ایک جیسی ہیں۔ مثال کے طور پر بار بار ہاتھ دھونا اور سانس لینے کے نظام کی صحت کا خیال رکھنا (کھانسی کرتے اور چھینکتے وقت اپنا منہ کہنی موڑ کر یا پھر ٹشو یا رومال سے ڈھانپ لینا اور استعمال شدہ رومال یا ٹشو کو ایسے کوڑا دان میں ضائع کرنا جو ڈھکن سے بند ہوسکتا ہو)۔ نزلہ زکام کی ویکسین دستیاب ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے بچوں کو ویکسین کی مدد سے محفوظ رکھیں۔

Leave a reply