دوحا: فیفا ورلڈکپ 2022 کی افتتاحی تقریب کو براہ راست نشر نہ کرنے پرسوشل میڈیا پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے "دی گارجئین” کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے تقریب کو “ریڈ بٹن” سروس اور آن لائن پر بھیج دیا، تاہم ٹی وی پر براہ راست نشر نہ کرتے ہوئے قطر پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔
یورپی ممالک کو اگر مزدوروں اور نوجوانوں کے حقوق کی اتنی ہی فکر ہے تو اپنے ہاں…
انگلینڈ کے سابق فٹ بال کپتان لائنکر نے کہا کہ یہ تاریخ کا سب سے متنازعہ ورلڈکپ ہے جہاں بال کو ایک کک نہیں لگی اور تنازعات جنم لینے لگے۔
جب قطری حکومت نے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب پر لاکھوں پاؤنڈ خرچ کرنے کا فیصلہ کیا جس میں مورگن فری مین، بی ٹی ایس کے جنگ کوک اور سینکڑوں فنکار شامل تھے، تو اسے شاید امید تھی کہ یہ وہ لمحہ ہوگا جب عالمی میڈیا نے انسانی حقوق کی بجائے فٹ بال پر توجہ مرکوز کی تھی۔
جس چیز کی شاید اسے توقع نہیں تھی وہ یہ تھی کہ بی بی سی تارکین وطن کارکنوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر تنقید، فیفا میں بدعنوانی کو اجاگر کرنے اور قطر میں ہم جنس پرستی پر پابندی کے بارے میں بحث کرنے والی نشریات کے حق میں اس پورے پروگرام کو نظر انداز کر دے گا۔ اور یہ صرف ابتدائی دو منٹ میں تھا۔
جب قطری حکومت نے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب پر لاکھوں پاؤنڈ خرچ کرنے کا فیصلہ کیا جس میں مورگن فری مین، بی ٹی ایس کے جنگ کوک اور سینکڑوں فنکار شامل تھے، تو اسے شاید امید تھی کہ یہ وہ لمحہ ہوگا جب عالمی میڈیا نے انسانی حقوق کی بجائے فٹ بال پر توجہ مرکوز کی تھی۔
قطر میں فٹ بال ورلڈکپ 2022 کا رنگا رنگ افتتاحی تقریب سے آغاز ہو گیا
جس چیز کی شاید اسے توقع نہیں تھی وہ یہ تھی کہ بی بی سی تارکین وطن کارکنوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر تنقید، فیفا میں بدعنوانی کو اجاگر کرنے اور قطر میں ہم جنس پرستی پر پابندی کے بارے میں بحث کرنے والی نشریات کے حق میں اس پورے پروگرام کو نظر انداز کر دے گا۔ اور یہ صرف ابتدائی دو منٹ میں تھا۔
جب سے فیفا نے 2010 میں قطر کا انتخاب کیا ہے، فٹ بال کے سب سے بڑے مقابلے کی میزبانی کرنے والی قوم کو کچھ بڑے سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہے بولی لگانے کے عمل میں بدعنوانی کے الزامات سے لے کر ایسے تارکین وطن کارکنوں کے ساتھ سلوک تک جنہوں نے اسٹیڈیم بنائے جہاں بہت سے لوگوں کی جانیں گئیں۔ ہم جنس پرستی یہاں غیر قانونی ہے۔ خواتین کے حقوق اور اظہار رائے کی آزادی نمایاں ہے۔ اس کے علاوہ، ورلڈ کپ کو موسم گرما سے موسم سرما میں تبدیل کرنے کا فیصلہ چھ سال پہلے کیا گیا تھا۔
تاہم فیفا کی لائیو کوریج نا کرنے پر بی بی سی کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سامنا پے-
The BBC has never boycotted a World Cup opening event until now, when it was hosted by the first Muslim Arab nation.
Shameful display by the British state mouthpiece.
Qatar should consider giving BBC the boot. 🥾💥#FIFAWorldCup #BBC #Qatar2022 pic.twitter.com/QGjc9i8EoX
— Robert Carter (@Bob_cart124) November 20, 2022
صارفین نے کہا کہ بی بی سی نے اس سے قبل کبھی ورلڈ کپ کے افتتاحی پروگرام کا بائیکاٹ نہیں کیا، جب اس کی میزبانی پہلی مسلم عرب ملک نے کی تھی برطانوی ریاستی ترجمان کا شرمناک مظاہرہ ہے قطر کو بی بی سی کو بوٹ دینے پر غور کرنا چاہیے۔
مظاہرین سے اظہار یکجہتی:ایران کی فٹبال ٹیم فیفا ورلڈ کپ میں قومی ترانےکی دُھن پر احتجاجاً خاموش کھڑی…
Outrageously disrespectful to Qatar that the BBC didn’t broadcast the World Cup opening ceremony, and instead put out more virtue-signalling guff about how awful it is. If they’re that appalled, they should bring home their vast army of employees & spare us this absurd hypocrisy.
— Piers Morgan (@piersmorgan) November 20, 2022
ایک صارف نے کہا کہ قطر کے لیے انتہائی بے عزتی ہے کہ بی بی سی نے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب کو نشر نہیں کیا، اگر وہ اس قدر خوفزدہ ہیں، تو انہیں چاہیے کہ وہ اپنے ملازمین کی بڑی فوج کو گھر لے آئیں اور ہمیں اس مضحکہ خیز منافقت سے بچائیں۔
قبل ازیں فیفا کے صدر گیانی انفینٹینو کے ایک حالیہ ریمارکس میں کہا تھا کہ خلیجی ملک کے ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی پر تنقید مغربی “منافقت” پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ “یورپ کو تنقید بند کر کے اپنے تارکین وطن کے حالات کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے یورپی ممالک کو اپنی لیکچر بازی بند کردینی چاہیے، اگر مزدوروں اور نوجوانوں کے حقوق کی انہیں اتنی ہی فکر ہے تو اپنے ہاں مواقع دیں، صرف زبانی کلامی ہمدردیاں نہ جتلائیں ہم یورپی لوگ گزشتہ تین ہزار سال سے انسانوں کے ساتھ جو سلوک کر رہے ہیں اس کے ازالے کے لیے ہمیں کم از کم تین ہزار سال تک ہی انسانوں سے معافی مانگنا ہو گی۔








