بچوں کو اسکول چھوڑنے والے والدین اور خواتین کو لوٹنے والا گینگ گرفتار

0
34

بچوں کو اسکول چھوڑنے والے والدین اور خواتین کو لوٹنے والا گینگ گرفتار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کراچی میں پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کاروائیاں جاری ہیں

بلال کالونی پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کاروائی کی ہے، درجنوں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ملزمان گرفتار کر لئے، ملزمان بلال کالونی اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مختلف علاقوں میں بچوں کو اسکول چھوڑنے والے والدین اور خواتین کو لوٹتے تھے ملزمان کوچنگ سینٹرز اور اسکولوں کے باہر بچوں کے والدین اور خواتین سے موبائل فون، پرس اور طلائی زیورات چھینتے تھے گرفتار ملزمان میں واحد نذیر ، عمران کیپٹن اور خان شامل ہیں ملزمان نے اعتراف کیا کہ پارک میں ٹک ٹاکر اور ویڈیو بنانے والوں کو بھی نشانہ بناتے تھے اور مہنگے موبائل فون چھینتے تھے ملزمان کا تعلق حب بلوچستان سے ہے اور واردات کرنے روزانہ مخصوص وقتوں میں کراچی آتے تھے.ملزمان چھینے ہوئے موبائل فون حب بلوچستان میں فروخت کیا کرتے تھے ملزمان عادی جرائم پیشہ ہیں اور متعدد بار جیل جاچکے ہیں ملزمان کے قبضے سے لوٹا ہوا سامان، لیڈیز پرس، 12 موبائل فون، 3 عدد پسٹل 30 بور لوڈ میگزین اور جیولری سیٹ برآمد کیا گیا ہے، گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے

دوسری جانب ضلع ویسٹ پولیس نے مطلوب لسٹڈ منشیات فروش ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ملزمان کے نام انتہائی مطلوب منشیات فروش ملزمان کی فہرست میں بھی شامل تھے۔تھانہ مومن آباد پولیس نے دو مختلف کارروائیوں کے دوران دو مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا۔گرفتار ملزمان کے قبضے سے 01 کلو سے زائد چرس اور فروختگی کی رقم برآمد کر لی گئی، گرفتار ملزمان کے خلاف کنٹرول آف نارکوٹیکس سبٹینس ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے،گرفتار ملزمان میں محمد مراد عرف دل مراد مری اور محمد اعجاز عرف رحمت اللّٰہ عرف بابو بھائی شامل ہیں۔

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

شوہرکے موبائل میں بیوی نے دیکھی لڑکی کی تصویر،پھر اٹھایا کونسا قدم؟

خاتون پولیس اہلکار کے کپڑے بدلنے کی خفیہ ویڈیو بنانے پر 3 کیمرہ مینوں کے خلاف کاروائی

جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

Leave a reply