اسلام آباد ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کر لی.
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں منگل کو وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کی 14 روزہ ضمانت منظور کر لی ہے. عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان شہباز نے سابق وزیراعظم عمران خان پر اپنے اور شریف خاندان کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات بنانے پر کڑی تنقید کی۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ساتھ سیاسی مذاکرات کے لیے بیٹھنے کے امکان کو مسترد کر دیا تھا .
انہوں نے کہا کہ تھا کہ ’’خود غرض، جھوٹے، دھوکے باز، مفاد پرست اور فوج مخالف‘‘ شخص سے مذاکرات شروع نہیں کیے جا سکتے ہیں. وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک پریس کانفرنس میں اسحاق ڈار کے ہمراہ پی ٹی آئی کے اسنیپ پولز کے مطالبے کو واضح طور پر مسترد کر دیا تھا اور کہاتھا کہ عوام کو اگلے سال ہونے والے عام انتخابات میں فیصلہ کرنے دیں کہ کون صحیح ہے اور کون غلط۔ ہے.
خیال رہے کہ اس سے چند روز قبل سلمان شہباز کو یہ ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملنی تھی. جس نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف آئی اے کو سلمان شہباز کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا. سلمان شہباز دو ہزار اٹھارہ سے ملک سے باہر ہیں اورگزشتہ کچھ برسوں میں ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہوئے۔
سلمان شہباز نےعدالت میں درخواست جمع کرائی تھی اور استدعا کی تھی کہ انہیں حفاظتی ضمانت دی جائے تا کہ وہ ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے آپ کو پیش کر سکیں۔ عدالت نے سلمان شہباز کو حکم دیا کہ وہ تیرہ دسمبر کو ٹرائل کورٹ کے سامنے حاضر ہوں۔ واضح رہے کہ کچھ برسوں سے سلمان شہباز پاکستان سے باہر ہیں اور ان پر اس دوران کچھ مقدمات بھی بنے۔ اربوں روپے کے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بھی ان کا نام تھا۔ تاہم نیب قوانین میں ترمیم کے بعد بہت سارے میگا اسکینڈلز، بشمول منی لانڈرنگ کیس، اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں رہا۔
.