الیکشن کمیشن کے نااہلی فیصلے کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت 20 دسمبرتک ملتوی کر دی گئی

عمران خان کے وکیل علی ظفر، الیکشن کمیشن کے وکلا اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے،ن لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا اپنے وکیل کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے محسن شاہ نواز رانجھا کے وکیل نے دلائل کےلیے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پہلے علی ظفر دلائل شروع کر لیں، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی شروع کی ہے، عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ ہوا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دو سے تین ہفتے میں سن کر فیصلہ کردیں گے،

توشہ خانہ مقدمے میں سماعت کے دوران فیصل واوڈا کیس کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر بھی آیا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفرکی جانب سے دلائل دیئے گئے، وکیل نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے کسی عدالتی ڈکلیئریشن کے بغیر عمران خان کو نااہل قرار دیا،اسپیکر نے عمران خان کی 62 ون ایف کے تحت نااہلی کا ریفرنس بھیجا اسپیکر قومی اسمبلی نے عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا،عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر اپنے اثاثے چھپائے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا اسپیکر کی جانب سے کوئی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوا؟ اسپیکر کی جانب سے تو شاید کسی کو پیش ہونے کی ضرورت نہیں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 62 ون ایف پر نااہل تو نہیں کیا، آپکا صداقت اور امانت والا مسئلہ تو نہیں ہے ؟ الیکشن کمیشن کے نااہلی فیصلے کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت 20دسمبرتک ملتوی کر دی گئی

واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن عمران خان کو نااہل کر چکا ہے،اب نیب نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں، نیب نے توشہ خانہ کے حوالہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق صدر آصف زرداری، سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف بھی تحقیقات کی تھیں،الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 63 ون کے تحت نااہل قراردیا تھا،الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان کی نااہلی 5 رکنی کمیشن کا متفقہ فیصلہ ہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کروائے

توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے

جھوٹ پھیلانے والا رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ،عمران خان کی نااہلی پر بلاول کا ردعمل

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Shares: