مفتی تقی عثمانی نے ملک کی معیشت میں بہتری کا وظیفہ بتادیا

0
44

مفتی تقی عثمانی نے ملک کی معیشت میں بہتری کا وظیفہ بتادیاہے.

ملک کے معروف عالم دین اور دارالعلوم کراچی کے روح رواں مفتی تقی عثمانی نے ملک کی تباہ حال معیشت کی بحال کے لیے ایک تجویز کردیا۔ مفتی تقی عثمانی نے ملک کے اقتصادی حالات میں بہتری لانے کیلیے مسلمانون سےروز رات قرآن کریم کی ایک مشہور سورۃ پڑھنے کی درخواست کی ہے۔

مفتی تقی عثمانی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ”ملك كے جو اقتصادی حالات ہیں ان میں بہتری لانے کے لئے مخلصانہ اقدامات تو ارباب اختیار کاکام ہے اللہ تعالی انہیں اسکی توفیق عطا فرمائیں عام مسلمانوں سے درخواست ہے کہ وہ روزانہ رات کو سورۂ واقعہ پڑھنے کا معمول بنا کر اللہ تعالی سے دعا ضرور کیاکریں کیونکہ سب کچھ اسی کے اختیار میں ہے“۔

مفتی تقی عثمانی کو ان کے مشورے پر بیشتر ٹوئٹر صارفین نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک صارف نے لکھاکہ”مفتی صاحب سورہ واقعہ پڑھنےکامعمول بناکر اللہ تعالی سےدعا ضرورکرنی چاہیئےلیکن اسی قرآن میں’ اِن الله ياَمركم ان توَدوا الاَمانات اِلى اَهلها ‘کا حکم بھی دیا گیا ہے،جب تک کرپٹ اورنااہل قسم کےلوگ ہم پرمسلط رہیں گےہماری معیشت درست نہیں ہوسکتی، اس کے لیےویژنری اور الله سےڈرنےوالوں کوبرسراقتدارلانا ہوگا۔

ایک اور صارف نے لکھاکہ”استاد محترم! جب تک سودی لین دین ہو تب تک ملک کا سنبھلنا ناممکن ہے۔ زندہ مثال افغانستان ہے“۔ ایک صارف نے لکھاکہ”معذرت کے ساتھ آپ ہمارے لئے نہایت قابل احترام ہیں، لیکن کیا حق حکمرانی چوروں، ڈاکوؤں اور لٹیروں کے لیے ہے اور علمااور دیندار خانقاہوں کے لیے، صرف دعاؤں سے کچھ نہیں ہوگا، علما کو میدان عمل میں نکلنا ہوگا ،مسلکوں کے خول سے نکلنا ہوگا ورنہ تاریخ آپ ہم سے زیادہ جانتے ہیں“۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
تاریخی معاہدے کی منظوری ، وزیر اعظم وفاقی کابینہ اجلاس کی صدارت آج کرینگے
نئی جگہ ہجرت کرنے والے بچوں کی کونسلنگ والدین کی بھاری ذمہ داری /
برطانیہ میں شدید برفباری سے مواصلات کا نظام بری طرح متاثر ،ڈیڑھ سو پروازیں منسوخ
نوجوانوں کیلیے وزیراعظم قرضہ اسکیم بحال
زائد اثاثہ جات کیس؛ سلمان شہباز کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور
ایک صارف نے لکھاکہ”مفتی صاحب ان صاحب اختیار و ارباب اقتدار میں آپ سمیت 5لاکھ علما کا قائد جمعیت بھی ہے ان سے کبھی استفسار کیا ہے؟ اسٹیج پر ان کے مدح سرائی میں آپ اور آپ کے شاگرد زمین و آسمان کے قلابے تو ملاتے ہیں“۔

Leave a reply