گورنر پنجاب کوعہدے سے ہٹانے کے لیے درخواست دائر
گورنر پنجاب کوعہدے سے ہٹانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔ مقامی وکیل شبیر اسماعیل نے جوڈیشل ایکٹیو ازم پینل کے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر پنجاب بغیر کسی وجہ کے وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے نہیں کہہ سکتے، اعتماد کےووٹ کے لیے 4 سے7 روز درکار ہوتے ہیں، وہ جاری اجلاس میں اعتماد کا نہیں کہہ سکتے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ گورنر پنجاب کو ہٹانے کے لیے صدر پاکستان اور وزیر اعظم کو خط لکھا گیا لیکن اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ درخواست گزار نے اپنی اپیل میں استدعا کی کہ عدالت عالیہ صدر پاکستان اور وزیر اعظم کو گورنر کو فوری عہدے سے ہٹانے کی ہدایات جاری کرے۔ خیال رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔ گورنر پنجاب کے آرڈر میں کہا گیا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے آئین کے آرٹیکل 130(7) کے تحت جاری آرڈر میں مقررہ دن اور وقت پر اعتماد کا ووٹ لینے سے گریز کیا اس لیے انہیں ڈی نوٹیفائی کیا جاتا ہے، جبکہ اس آرڈر کے تحت پنجا ب کابینہ بھی تحلیل کی جاتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اسلام آباد میں 25 مختلف مقامات پر عارضی حفاظتی چیک پوسٹس قائم
بینظیر بھٹو نے جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے جدوجھد کی. وفاقی وزیر شازیہ مری
آئی ایم ایف کے کچھ مطالبات عوام کے لیے ناقابل برداشت ہیں،وفاقی وزیر احسن اقبال
گورنر پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ یقین ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کو اراکینِ اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں ہے۔ نوٹیفکیشن کے بعد پنجاب کابینہ ختم ہو گئی، تاہم نوٹیفکیشن کے مطابق نئے وزیرِ اعلیٰ کے آنے تک پرویز الہیٰ بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب کام کرتے رہیں گے۔