شہر قائد کراچی کے علاقے گلستان جوہر نعمان ایونیو میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا واقعہ ،گرفتار اہلکاروں نے افسران کے سامنے اعترافی بیان دے دیا ،
تفتیشی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اہلکاروں نے اعتراف کیا کہ اہلکار نے نوجوان پر یکے بعد دیگرے دو گولیاں چلائیں جو اسے لگیں نوجوان سے اسلحہ نہ ملا تو اہلکاروں نے سرکاری پستول دکھا کر برآمد گی کا دعویٰ کیا نوجوان نے ہاتھ سے اشارہ کیا تو گمان ہوا کہ اس نے پستول نکالا ہے ،گرفتار اہلکار چند روز قبل ہی شاہین فورس سے ٹرانسفر ہوکر تھانے کی نفری میں ضم ہوئے تھے، تینوں اہلکاروں کو راشد منہاس روڈ پر موٹرسائیکل پیٹرولنگ کے لیے تعینات کیا گیا تھا ،2اہلکاروں کی 2018 ایک کی 2012 میں بھرتی ہوئی تھی ،نوجوان کا کریمنل ریکارڈ نہیں ، واقعہ وہاں پیش آیاجہاں سے کچی شراب کی تھیلی ملی،
واضح رہے کہ گزشتہ شب کراچی کےعلاقے گلستان جوہر بلاک 20 کے اپارٹمنٹ میں شاہین فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ فائرنگ کے بعد اہلکاروں نے مقتول عامرکو ڈکیت ظاہر کیا واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پر آگئی ۔جس کے مطابق مقتول 27سالہ عامر بے قصور نکلا ،فائرنگ واقعے میں گرفتار پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ڈی آئی جی ایسٹ مقدسہ حیدر کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر فائرنگ میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے،
قتل ہونے والے عامر کی ماں کی تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگومیرے بیٹے کو بیدردی سے گولیاں مارنے کے بعد پولیس اہلکار دیکھتے رہےمیرے تین ماہ کے پوتے حمزہ کو یتیم کرنے والے پولیس اہلکاروں کو سخت سزا دی جائے
واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟
غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا
غیر ملکی خاتون کے سامنے 21 سالہ نوجوان نے پینٹ اتاری اور……خاتون نے کیا قدم اٹھایا؟
بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”
50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار