لاہور ہائیکورٹ ،ٹاپ ٹین اشتہاری خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کی تحفظ فراہمی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی

عدالت نے درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ،درخواست گزار کے وکیل نے کچھ دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت مانگی ۔عدالت نے اسکی اجازت دے دی ،عدالت میں سی سی پی او کی طرف سے رپورٹ پیش کر دی گئی۔ سی سی پی او رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار اشتہاری اعتباری کیسوں میں ملوث ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے اس رپورٹ سے اتفاق نہ کیا۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار کے 1985سے اب تک جتنے بھی مقدمات درج ہوے وہ تمام میں بری ہو چکا ہے پولیس کی جو برانچ کریمنل ریکارڈ مرتب کرتی ہے اسکے انچارج سی سی پی او ہیں

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر درخواست گزار تمام مقدمات میں بری ہے تو پولیس کو اجازت نہین دی جا سکتی کہ وہ اسکے گھر ریڈ کرے اور چادر چار دیواری کے تحفظ کی پامالی کرے۔ اگر درخواست گزار کے وکیل کے الزامات درست ہیں تو اسکو برادشت نہیں کیا جائے گا۔

جسٹس فاروق حیدر نے درخواست پر سماعت کی،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سی سی پی او کے ایما پر انکا نام ٹاپ ٹین اشتہاریوں کی لسٹ میں شامل کیا گیا اور تھانہ میں مسلسل حاضری لگوائی گی ۔ عدالت کے حکم پر اسکا نام ٹاپ ٹین اشتہاریوں کی لسٹ سے تو نکال دیا گیا خدشہ ہے کہ سی سی پی او اسکو جعلی پولیس مقابلہ میں مروا دیں گے۔عدالت اسکو تحفظ فراہم کرے عدالت اسکو ممکنہ جعلی پولیس مقابلہ میں مارنے سے روکے۔

خاتون نے 20 ہزار کے لالچ میں 22 سالہ چچا زاد بہن کو فروخت کر دیا

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف

Shares: