ریپبلکن رہنما کیون مک کارتھی امریکی ایوان نمائندگان (ایوان زیریں)کے اسپیکرکے لیے ووٹنگ کے15ویں مرحلے میں بالآخر اسپیکر منتخب ہوگئے۔
باغی ٹی وی: مک کارتھی کو ایوان نمائندگان میں 428 میں سے216 ووٹ حاصل ہوئے جب کہ ان کے حریف ڈیموکریٹ حکیم جیفریز کو 212 ووٹ حاصل ہوئے۔
امریکا کا سعودی عرب کیساتھ اسٹریٹجک شراکت داری برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار
اس سے قبل، چیمبر میں گرما گرم مناظر کے درمیان، مسٹر گیٹز کا تقریباً نمائندے مائیک راجرز کے ساتھ جھگڑا ہو گیا تھا جو مسٹر میک کارتھی کے حامی تھے۔ الاباما کے کانگریس مین کو ساتھیوں کے ذریعہ جسمانی طور پر روکنا پڑا جب اس نے مسٹر گیٹز پر اپنی انگلی اور تھپکی دی۔
سپیکر ایوان کا ایجنڈا طے کرتا ہے اور قانون سازی کےکام کی نگرانی کرتا ہےامریکی نائب صدر کے بعد یہ عہدہ صدارت کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
اپنی تصدیق کے بعد بات کرتے ہوئے، مسٹر میکارتھی نے ٹویٹر پر لکھا: "مجھے امید ہے کہ اس ہفتے کے بعد ایک چیز واضح ہو جائے گی میں کبھی ہار نہیں مانوں گا اور میں آپ کے لیے، امریکی عوام کے لیے کبھی ہار نہیں مانوں گا۔
اسپیکر منتخب ہونے پر مک کارتھی نے جیت کا تمام ترکریڈٹ ڈونلڈ ٹرمپ کو دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ہے،ووٹنگ کے دوران ٹرمپ نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور ان کی بھرپور حمایت کی۔
مسٹر میکارتھی نے صحافیوں کو بتایا کہ سابق صدر ٹرمپ نے حتمی ووٹ حاصل کرنے میں ان کی مدد کی تھی مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو ان کے اثر و رسوخ پر شک کرنا چاہیے وہ شروع سے میرے ساتھ تھے وہ مجھے فون کرتے اور دوسروں کو بھی بلاتے-
ابوظہبی ٹی10 لیگ میں کرپشن اور سٹے بازی کے انکشافات،آئی سی سی نے تحقیق شروع کر دی
امریکی صدر جو بائیڈن نے مسٹر میک کارتھی کو ان کی جیت پر مبارکباد دی اور کہا کہ وہ ریپبلکن پارٹی کے ساتھ تعاون کے منتظر ہیں امریکی عوام توقع کرتے ہیں کہ ان کے رہنما اس انداز میں حکومت کریں جو ان کی ضروریات کو سب سے اوپر رکھے، اور اب ہمیں یہی کرنے کی ضرورت ہے۔
ریپبلکن پہلے ہی مسٹر بائیڈن کےخاندانی کاروباری معاملات اور انتظامیہ کی تحقیقات شروع کرنے کا وعدہ کر چکے ہیں ووٹنگ کے 12ویں راؤنڈ میں ایک قابل ذکر تبدیلی میں، مسٹر میکارتھی 14 ریپبلکن ہولڈ آؤٹس کو اپنےحق میں ووٹ ڈالنےکے لیے قائل کرنے میں کامیاب رہے۔ 15ویں باغی نے 13ویں بیلٹ کے لیے اس کی پیروی کی۔
13ویں بیلٹ کے ملتوی ہونے کے بعد، مسٹر میک کارتھی نے صحافیوں سے اصرار کیا کہ اگلے راؤنڈ میں اسپیکر شپ لینے کے لیے ان کے پاس "ووٹ” ہوں گے۔
لیکن کیلیفورنیا کے کانگریس مین ابھی بھی 217 ووٹوں سے تین ووٹ کم تھے جن کی انہیں قیمتی گیل لینے کی ضرورت تھی، اور افراتفری اور ڈرامائی مناظر میں، وہ دوبارہ 14ویں بیلٹ پر جیتنے میں ناکام رہے۔
سردی میں آگ سیکنے کیلئے جگہ مانگنے پرنوجوان قتل
ماضی میں امریکا کے ایوان نمائند گان میں اسپیکرکا طویل ترین الیکشن 1855ء میں ہوا تھا جب اسپیکر کے انتخاب کے لیے 2 ماہ تک ووٹنگ جاری رہی تھی جس میں رائے شماری کے 133 راؤنڈ ہوئے تھے۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے کیون مک کارتھی کو اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔








