افریقی ملک سینیگال میں مخالف سمت سے آنے والی دو تیز رفتار مسافر بسیں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک اور 87 زخمی ہوگئے۔
باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خوفناک ٹریفک حادثہ سینیگال کے دارالحکومت ڈاکار کے علاقے کافرین میں قومی شاہراہ پر پیش آیا۔ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ بسوں کے پرخچے اُڑ گئے۔
کراچی سے ایک بار پھر بوری بند لاشیں ملنے کا سلسلہ شروع
وسطی سینیگال میں کیفرین کے قریب دو بسوں کے تصادم کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور 87 زخمی ہو گئے ہیں حادثہ نمبر 1 قومی سڑک پر اتوار کو صبح 3:15 بجے پر پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ رات سوا تین بجے پیش آیا۔ ممکنہ طور پر اندھیرے اور دھند کے باعث حادثہ پیش آیا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
فائر بریگیڈ نے بتایا کہ 60 نشستوں کی گنجائش والی بس موریطانیہ کی سرحد کے قریب روسو کی طرف جارہی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ اس میں سوار افراد کی تعداد معلوم نہیں ہے۔
نیشنل فائر بریگیڈ کے آپریشنز کے سربراہ کرنل شیخ فال نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ "یہ ایک سنگین حادثہ تھا،” انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے میں 87 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
برازیل میں سابق صدر بولسونارو کے حامیوں نے نیشنل کانگریس کی عمارت پر حملہ کردیا
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو کیفرین میں ایک ہسپتال اور طبی مرکز لے جایا گیا۔ فال نے کہا کہ اس کے بعد سے ملبے اور منہدم بسوں کو صاف کر دیا گیا ہے اور عام ٹریفک دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔
ریسکیو ٹیم کے انچارج نے بتایا کہ رات کی تاریکی کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا۔ زخمیوں میں سے 15 کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پبلک پراسیکیوٹر شیخ ڈائینگ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب "مسافروں کی پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے تفویض کردہ ایک بس، ٹائر پھٹنے کے بعد، مخالف سمت سے آنے والی دوسری بس سے ٹکرانے سے پہلے اپنی رفتار پر قابو نا پاسکی-
کچھ زخمیوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بسوں کی رفتار تیز تھی اور ڈرائیور کو اونگھ آجانے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا حکومت نے تین دن کے سوگ اعلان کیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی۔
قلعہ سیف اللہ کے قریب خوفناک ٹریفک حادثے میں 7 افراد جاںبحق
صدر سال نے ٹویٹر پر کہا کہ "میں اس المناک سڑک حادثے سے بہت افسردہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "میں متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔”
ماہرین کے مطابق، یہ حالیہ برسوں میں کسی ایک ملک میں کسی ایک واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد میں سے ایک ہے جہاں ڈرائیوروں کے نظم و ضبط کی کمی، خراب سڑکوں اور خستہ حال گاڑیوں کی وجہ سے سڑک حادثات عام ہیں۔
اکتوبر 2020 میں، مغربی سینیگال میں ایک بس کے ریفریجریٹڈ لاری سے ٹکرانے سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔ مقامی میڈیا نے اس وقت کہا تھا کہ لاری مچھلیوں کو ڈاکار لے جا رہی تھی۔