اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو میانوالی ڈویژن کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا۔پنجاب حکومت نے میانوالی کو ڈویژن کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندی کا عمل جاری ہے، حلقہ بندی کے باعث اضلاع اور تحصیلوں کی حدبندی منجمد ہے، میانوالی کو ڈویژن کا درجہ دینا الیکشن کمیشن احکامات کی خلاف ورزی ہے، بھکر، میانوالی اور تلہ گنگ پر مشتمل ڈویژن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا جائے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے مراسلہ چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوا دیا گیا، پنجاب کی صوبائی کابینہ نے آج پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے آبائی ضلع کو ڈویژن بنانے کی منظوری دی تھی
اس سے پہلے لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی سربراہی میں صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ 12 جنوری 2023 تک 273 ارب روپے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت استعمال کیے گئے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ترقیاتی پروگرام کا تسلسل جاری رہنا چاہیے، کابینہ نے میانوالی کو ڈویژن کا درجہ دینے کی مشروط منظوری بھی دے دی۔
اس کے علاوہ جام پور کو ضلع کا درجہ دینے، داجل اور محمد پور کو جام پور کی نئی تحصیلیں بنانے کی مشروط منظوری دے دی گئی۔تلہ گنگ کے علاقے ملتان خورد کو تحصیل بنانے کی بھی مشروط منظوری دی گئی۔
اجلاس میں میانوالی سے داؤد خیل تک 36کلو میٹر سڑک کو سی پیک انٹر چینج سے منسلک کرنے کی منظوری دی گئی۔ جیل وارڈنز کی ڈھائی ہزار آسامیوں پر بھرتیو ں کی منظوری بھی دی گئی۔محکمہ پراسیکیوشن اور ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز کے افسروں اور ملازمین کیلئے 100فیصد خصوصی الاؤنس کی منظوری بھی دی گئی۔