ایلون مسک نے ٹوئٹر پر اشتہارات دکھانے سے متعلق بڑا اعلان کیا ہے۔
باغی ٹی وی: گزشتہ دنوں ٹوئٹر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ آنے والے ہفتوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں سیاسی اشتہارات کو جگہ دی جائے گی ایسے اشتہارات کو ترجیح دی جائے گی جو اہم موضوعات پر عوامی مباحثے کے لیے اہم ہوں جبکہ سیاسی اشتہارات کی پالیسی کو ٹی وی یا دیگر میڈیا اداروں کی پالیسیوں جیسا بنایا جائے گا۔
امریکا کے قرضے بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے،ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ
Ads are too frequent on Twitter and too big. Taking steps to address both in coming weeks.
— Elon Musk (@elonmusk) January 21, 2023
تاہم ہفتے کو ٹوئٹ میں ایلون مسک نےکہا کہ ٹوئٹر پر اشتہارات بہت زیادہ اور بہت بڑے ہیں، آنے والے ہفتوں میں ان مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گےٹوئٹر سبسکرپشن کی قیمت زیادہ کی جائے گی جس وجہ سے ان اکاؤنٹس پر اشتہارات نظر نہیں آئیں گے۔
Also, there will be a higher priced subscription that allows zero ads
— Elon Musk (@elonmusk) January 21, 2023
ٹوئٹر کی جانب سے ایلون مسک کے اس اعلان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یہ ٹوئٹر کے کاروباری ماڈل میں ایک بنیادی تبدیلی ہوگی، جس نے دسمبر کے وسط میں با معاوضہ سبسکرپشن سروس شروع کرنے سے پہلے، آمدنی پیدا کرنے کے لیے اب تک ٹارگٹڈ اشتہارات پر انحصار کیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹوئٹر اپنی آمدنی کا تقریباً 90 فیصد ڈیجیٹل اشتہارات کی فروخت سے کماتا ہے ،ایلون مسک نے حال ہی میں کمپنی ریونیو میں بڑے پیمانے پر کمی کا ذمہ دار ان تنظیموں کو قرار دیا جنہوں نے برانڈز پر زور ڈالا تھا کہ وہ ٹوئٹر پر اپنے اشتہارات روک دیں۔
عالمی مالیاتی بحران میں شدت: امریکی بینکوں میں بڑے پیمانے میں برطرفیوں کی تیاریاں
ٹوئٹر نے بلیو ٹک کا نیا ورژن دسمبر میں دوبارہ لانچ کیا تھا ، اس نئی سروس کی سبسکرپشن عام صارفین کیلئے ماہانہ 8 ڈالر،جبکہ ایپل صارفین کیلئے ماہانہ 11 ڈالر رکھی گئی ٹوئٹرسبسکرپشن سے صارفین ٹوئٹس ایڈٹ کرسکتے ہیں ،اس کے علاوہ صارفین طویل،اور بہتر معیار کی ویڈیوز پوسٹ کرنے اور دیکھنے کے قابل ہوں گے۔
لیکن اشتہارات حال ہی میں ٹویٹر کے لیے ایک سوالیہ نشان بنا ہوا ہے، جب مسک نے گزشتہ سال کے آخر میں کمپنی کی 7,500 مضبوط افرادی قوت میں سے نصف کو نکال دیا تھا۔ اس اقدام نے تشویش کو جنم دیا کہ کمپنی کے پاس مواد کی اعتدال پسندی اور حکومتوں اور مشتہرین کے لیے ناکافی عملہ تھا۔
مسک نے کہا کہ ان کی حکمت عملی آمدنی کو بڑھاتے ہوئے بڑے پیمانے پر اخراجات کو کم کرنا ہے، اور یہ کہ ٹویٹر بلیو نامی ایک نئی سبسکرپشن سروس، جو صارفین کو فیس کے لیے نیلے رنگ کی تصدیق کے لیے مطلوبہ نشان فراہم کرتی ہے، اس مقصد تک پہنچنے میں مدد کرے گی۔
کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق، اس سروس کی امریکا میں ماہانہ قیمت $11 ہے اور یہ ایپل کے iOS اور گوگل کے اینڈرائیڈ موبائل آپریٹنگ سسٹمز پر دستیاب ہے ویب سبسکرپشنز بھی $8 فی مہینہ کے لیے دستیاب ہیں یا، رعایت پر، $84 فی سال۔
ٹویٹر بلیو فی الحال ریاستہائے متحدہ، کینیڈا، برطانیہ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور جاپان میں دستیاب ہے۔
مسک کی زیرقیادت ٹویٹر افراتفری کا شکار ہے، بڑے پیمانے پر چھانٹیوں، ممنوعہ اکاؤنٹس کی واپسی اور جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ارب پتی پر تنقید کرنے والے صحافیوں کی معطلی شامل ہے-
مسک کے ٹیک اوور نے نسل پرستانہ یا نفرت انگیز ٹویٹس میں بھی اضافہ دیکھا، ریگولیٹرز کی طرف سے جانچ پڑتال کی گئی اور بڑے مشتہرین کا پیچھا کیا گیا، جو ٹویٹر کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے۔








