اسلام آباد: شیخ رشید کی گرفتاری کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی شدید مذمت کی ہے۔

باغی ٹی وی: اسلام آباد پولیس نے رات گئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو راولپنڈی بحریہ ٹاؤن میں ان کی رہائشگاہ گرفتار کرکے میڈیکل چیک اپ کے بعد تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیاان کے خلاف تھانہ آبپارہ اسلام آباد میں مقدمہ درج ہے۔ مقدمہ پیپلز پارٹی راولپنڈی کے نائب صدر راجہ عنایت کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

شیخ رشید کیخلاف درج ایف آئی آر کے متن میں مدعی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو عمران خان کو مروانا چاہتا ہے، اس سلسلے میں تمام معلومات موجود ہیں جو وہ بتانے کے لیے تیار ہے، شیخ رشید نے تمام بیان تیار کردہ سازش کے تحت دیا، وہ سابق صدر کو بدنام کرنا چاہتا ہے، ایسا کرکے شیخ رشید احمد آصف علی زرداری اور ان کے خاندان کے لئے مستقل خطرہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ شیخ رشید من گھڑت اور بے بنیاد سازش کا ذکر کرکے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے مابین تصادم و دشمنی کرانا چاہتا ہے تاکہ ملک کا امن خراب ہو، الزام لگانے والا سازش کا حصہ ہے جس کو عمران خان کے قتل کی سازش علم ہے لہٰذا شیخ رشید احمد سے معلومات لے کر سازش کو ناکام بنایا جائے اور دفعہ 150۔151 کا اختیار استمال کرکے تمام کردار گرفتار کیے جائیں، ملک میں پھیلتی بے چینی و بدامنی کو روکا جائے۔

پولیس کے مطابق مقدمہ کی درخواست 30 جنوری کو موصول ہوئی، شیخ رشید کے خلاف درخواست ملنے پر رپورٹ درج کرکے انکوائری 196بی کے تحت انکوائری کی گئی، شیخ رشید احمد نے کوئی موقف نہیں دیا جس پر 120 بی 153 اے اور 506 ت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے گرفتار ہونے کے بعد میڈیا کو اپنا بیان ریکارڈ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایچ او نواز لیگ کا ٹاؤٹ ہے اور رانا ثناء اللہ یہ سارے کام کروا رہا ہے، رانا ثناء اللہ کو پیغام ہے اسے نہیں چھوڑوں گا۔


شیخ رشید نے کہا کہ پولیس نے سارے گھر کے دروازے توڑے، کھرکیاں توڑی ہیں، ملازموں کو بے تحاشہ مارا ہے، یہ مجھے اٹھا کر لائیں ہیں، یہ تھانہ ظلم کا نشان ہے، انشاء اللہ حق کی فتح ہو گی، عمران خان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے بدمعاشی کی ہے، سو دو سو لوگ داخل ہوئے اور یہ مسلح تھے، یہ مجھے زبردستی مجھے گاڑی میں ڈال کر لائیں ہیں۔


سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے انہیں راولپنڈی سے گرفتار کیا جب کہ آج ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج طارق محمود جہانگیری صاحب سے ضمانت لی اور 6 تاریخ کو آئی جی اسلام آباد کو طلب کیا۔

القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں،خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انکشاف

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

سافٹ ویئر اپڈیٹ، میں پاک فوج سے معافی مانگتی ہوں،خاتون کا ویڈیو پیغام

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ پولیس مجھے طبی معائنہ کیلیے پولی کلینک لے آئی حالانکہ میں نے آج تک شراب نہیں پی۔ بعدازاں پولیس نے انہیں طبی معائنہ کے بعد تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا۔


قبل ازیں سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق نے تھانہ آبپارہ کے باہر اپنے بیان میں کہا کہ رات ساڑھے 12 بجے آبپارہ پولیس نے شیخ رشید کو ان کی بحریہ ٹاؤن میں نجی رہائشگاہ سے گرفتار کیا جو پنجاب کی حدود میں آتی ہے، پولیس نے ملازمین کو زدوکوب کیا، گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے شیخ رشید کو جس ایف آئی آر پر گرفتار کیا اس پر ہم عدالت میں پہلے ہی جا چکے تھے اور ہمیں ریلیف بھی ملا لہٰذا ہم اس پر توہینِ عدالت کی درخواست کریں گے۔

دوسری جانب لاہور میں شیخ رشید کی گرفتاری کے بعد زمان پارک میں کارکنوں کا احتجاج جاری ہے، کارکنوں کی بڑی تعداد زمان پارک میں موجود جب کہ کارکنوں کی ممکنہ گرفتاری ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے زمان پارک کے اطراف کی سڑکیں بھی بلاک کر دیں۔

Shares: