4 فروری 1987
افغان انقلابی خاتون مینا کشور کا کوئٹہ پاکستان میں قتل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنگ و جدل اور کشت و خون کے مستقل سلسلے کی حامل سرزمین افغانستان میں ایک نامور انقلابی عورت مینا کشور کمال 27 فروری 1956 میں کابل میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے دوران تعلیلم کابل یونیورسٹی میں افغانستان کی خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کے بہتر روشن مستقبل کی غرض سے ” جمعیت زنان افغانستان ” Revolutionary Association of Women s of Afghanistan(RAWA) کا قیام عمل میں لایا جس کو بہت بڑی پذیرائی ملی جبکہ اپنی تنظیم کی طرف سے انہوں نے افغان خواتین کے حقوق کے لیے شعور اجاگر کرنے کی غرض سے ایک رسالہ ( پیام زن) Women s Message جاری کیا جس میں وہ خود بھی کالم لکھتی اور خصوصی پیغامات وغیرہ بھی جاری کیا کرتی تھیں۔
تعلیم سے فراغت کے بعد انہوں نے اپنی تنظیم RAWA کے پلیٹ فارم سے افغانستان کی مظلوم ، محکوم اور مجبور و بےگھر اور مہاجر خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے منظم جدوجہد شروع کر دی ۔ اس دوران ان کی افغانستان کے ایک روشن خیال مرد رہنما فیض احمد سے شادی ہوئی جس کے بعد دونوں میاں بیوی نے مل کر منظم جدوجہد شروع کر دی جس کی وجہ سے افغانستان کی ایک خطرناک خفیہ ایجنسی ” خاد” نے مینا کے شوہر فیض احمد کو 1986 میں قتل کر دیا جبکہ اس کے اگلے سال 1987 میں ” خاد” کے سربراہ انجنیئر گلبدین حکمت یار کے حکم کے تحت خاد کے ایجنٹس نے 4 فروری 1987 میں مینا کشور کمال کو ، کوئٹہ بلوچستان پاکستان میں قتل کر دیا جس کی موت سے افغانستان میں خواتین کے حقوق کے لیے جاری ایک موثر تحریک کا خاتمہ اور ایک توانا آواز کو خاموش کر دیا گیا۔