چینی شہری اپنی سیکیورٹی کیلئے نجی اداروں کی خدمات حاصل کریں. محکمہ داخلہ پنجاب

ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے میں مقیم یا نجی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے والے چینی شہریوں کو اپنی سیکیورٹی کے لیے اے کیٹیگری کی نجی سیکیورٹی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ عمران گبول کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ اور پولیس نے صوبے میں سرکاری اور نجی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کیا۔

خیال رہے کہ 2014 میں پنجاب حکومت نے قومی اہمیت کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کے لیے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (ایس پی یو) قائم کیا تھا، ایس پی یو میں 3 ہزار 336 سیکیورٹی کانسٹیبلز، 187 ڈرائیورز، 20 وائرلیس آپریٹرز، سینئر سیکیورٹی کانسٹیبل اور چیف سیکیورٹی افسران تک کے 244 سابق فوجی اہلکار اور ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں پر 7 سابق فوجی افسران کو ایس پی یو میں بھرتی کیا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
نیب کی سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع
سونے کی فی تولہ قیمت میں 3ہزار300روپے کااضافہ
ملک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
سابق سیکرٹری پنجاب کی اہلیہ کا شوہر کی گمشدگی پرچیف جسٹس سےازخود نوٹس کا مطالبہ
پاکستانی سائنسدان و ماہر تعلیم ڈاکٹر عطاء الرحمان کیلئے ایک اور بین الاقوامی اعزاز
پاکستانی معیشت کیوں ترقی نہیں کر رہی؟ عالمی بینک نےحقائق پیش کردیئے
خیال رہے کہ ملازمت کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اہلکاروں کو 4 پولیس ٹریننگ اسکولوں میں پیشہ ور ٹرینرز کے ما تحت 6 ماہ کی سخت تربیت دی گئی۔ اس وقت ایس پی یو کے 3 ہزار 829 افسران و اہلکار اضلاع سے منسلک 2ہزار 552 اہلکاروں کے ساتھ صوبے میں چار سی پیک نان سی پیک اور 27 منصوبوں پر کام کرنے والے 7 ہزار 567 چینی باشندوں کو سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں، یہ اہلکار صوبے میں 70 رہائش گاہوں اور 24 کیمپوں میں مقیم چینی شہریوں کو بھی سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔

Shares: