رشتہ سے انکار، 4 افراد کو جلا کے قتل کرنے والا ملزم گرفتار

0
40
arrest

ایبٹ آباد پولیس کی بڑی کاروائی ، تھانہ نواں شہر کی حدود گلی بنیاں میں 4 افراد کو جلا کے قتل کرنے والا ملزم گرفتار ، ملزم کے قبضے سے مقتولین کے گھر سے چرایا جانے والا 5 تولے سونا اور دو لاکھ پچھہتر ہزار روپیہ بھی برآمد کر لیا گیا

ڈی پی او ایبٹ آباد عمر طفیل نے پریس کانفرنس کے دوران ملزمان کی گرفتاری کے بارے میں بتایا، پولیس حکام کے مطابق 9 فروری 2023 کو شام کے وقت تھانہ نواں شہر کی حدود گلی بنیاں میں خالد محمود ولد زرداد کے گھر میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر آگ لگنے سے خالد محمود کی بیوی ثمینہ، ایک 20 سالہ بیٹی منیبہ اور دو بیٹے 22 سالہ معین، 15 سالہ معز جھلس کر جاں بحق ہو گئے۔وقوعہ کے حوالے سے ضلعی پولیس سربراہ ایبٹ آباد عمر طفیل نے ایس ڈی پی او میرپور، ڈی ایس پی انوسٹگیشن، دیگر شعبہ جات کے افسران، ایس ایچ او نواں شہر اور انوسٹگیشن سٹاف کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی،

ٹیم نے واقعہ کی نسبت اصل حقائق و محرکات جاننے، انہیں سامنے لانے اور انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے جدید سائنسی بنیادوں، روائتی و غیر روائتی طریقہ کار سمیت پیشہ ورانہ انداز میں آگ لگنے اور چار قیمتی جانوں کے ضیاع کے حقائق تک پہنچے کے لیے انکوائری کے عمل کو آگے بڑھایا اورمتعدد مشتبہ گان کو تحقیقات میں شامل کیا تو ناقابل فراموش اور دلخراش واقعے کے اصل ملزم جواد عرف جیدی ولد مشتاق سکنہ گلی بنیاں کو گرفتار کر لیا گیا،

ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے رشتہ کے تنازعہ پر مقتولین کا گلہ گھونٹ کر پہلے قتل کیا اور پھر شواہد مٹانے کے لیے آگ لگائی،جس پر تھانہ نواں شہر میں ملزم کے خلاف زیردفعات 302/380/436/209/427 کے تحت مقدمہ درج رجسٹرڈ کر کے ملزم کے قبضے سے 05 تولے سونے اور دولاکھ 75 ہزار روپے برآمد کر لیے گئے ہیں جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔

تاثر غلط ہے کہ ہراسمنٹ کا قانون صرف خواتین کے لیے ہے،کشمالہ طارق

عورت مارچ کے خلاف برقع پوش خواتین سڑکوں پر آ گئیں، بے حیائی مارچ نا منظور کے نعرے

اسلام آباد: عورت مارچ اور یوم خواتین ریلی کے شرکا میں تنازع، عورت مارچ شرکاء نے دیکھتے ہی غلیظ نعرے اورپتھراو شروع کردیا

عورت مارچ پر پتھراوَ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج

ن لیگ عورت مارچ کی حمایت کرے گی یا مخالفت،شاہد خاقان عباسی نے اعلان کر دیا

خلیل الرحمان قمر لاکھوں مولویوں سے آگے نکل گیا،خادم رضوی بھی بول پڑے، مزید کیا کہا؟

Leave a reply