سپریم کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف،اور ن لیگی رہنما مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی

توہین عدالت کی درخواست مولودی اقبال حیدر کی جانب سے دائر کی گئی ، توہین عدالت کی درخواست وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے خلاف بھی دائر کی گئی، درخواست میں سیکرٹری خزانہ کو بھی فریق بنایا گیا ہے، مولوی اقبال حیدر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف اور دیگر فریقین نے عدالت کے چار اپریل کے حکم پر عمل نہیں کیا۔ شہباز شریف اور باقی فریقین کینلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔ عدالتی فیصلہ پر عمل نہ کرنے تمام فریقین کو قابل سزا ڈکلئرڈ کیا جائے

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

سافٹ ویئر اپڈیٹ، میں پاک فوج سے معافی مانگتی ہوں،خاتون کا ویڈیو پیغام

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

جس میں وہ کرسی پر بیٹھے ہیں اور سگار پی رہے ہیں، شیخ رشید احمد کو لاک اپ میں بندنہیں کیا

دوسری جانب ن لیگی رہنما ، وزیراعظم کے مشیر عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمان سپریم اور آئین کا خالق ادارہ ہے، قانون سازی پارلیمان کی صوابدید ہے، تقسیم شدہ سپریم کورٹ میں گروپ بندیاں ہیں، اگر عدالت ایک پارٹی کا مؤقف لیکر چلے تو یہ توہین پارلیمان ہے۔ اگر توہین عدالت ہوسکتی ہے تو توہین پارلیمان کیوں نہیں ہوسکتی ؟

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ یہ بنچ بنا کر پارلیمان کے اختیارات کو روکنے کی جو سعی کی جارہی ہے وہ بلکل قابل قبول نہیں ہے ہمارے اوپر جو بھی عذاب گرے اس کو ہم قبول نہیں کرسکتے ہمیں توہین عدالت کے قانون سے ڈرایا جارہا ہے لیکن اس سے ڈریں گے نہیں،

تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت فنڈ اور سیکورٹی نہ دیکر انتخابات ملتوی کروانا چاہتی ہے توہین عدالت اور آئین شکن حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا ملک وقوم کے لئے شدید نقصان کا باعث ہے پنجاب اور خیبر پختون خواہ کے عوام کو نمائندگی سے محروم رکھنا غیر جمہوری اور آئین کی خلاف ورزی ہے

قبل ازیں پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ،چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دائر کی پی ٹی آئی کی جانب سے یہ درخواست چیف الیکشن کمشنر کےخلاف 22 بیورو کریٹس کوعہدوں سے نہ ہٹانے پر دائر کی گئی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالت نے الیکشن کمیشن کو 22 بیوروکریٹس کے خلاف 7 یوم میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا، عدالتی حکم کے باوجود پرنسپل سیکرٹری، کمشنر،سی سی پی اولاہورعہدوں پر برقرار ہیں، الیکشن کمیشن نے آج تک تحریک انصاف کی اس درخواست کا فیصلہ نہیں کیا-درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا یہ اقدام واضع طور پر توہین عدالت ہے، وزیراعلی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری و دیگرسیاسی وابستگی رکھتے ہیں درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سیاسی وابستگی رکھنے والے بیورو کریٹس کو ہٹانے کا حکم دے، عدالتی حکم نظرانداز کرنے پر چیف الیکشن کمشنرکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

Shares: