پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا

اجلاس میں وزارت وفاقی تعلیم سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، نور عالم خان نے استفسار کیا کہ آپ لوگوں نے ڈی اے سی کیوں نہیں کی، آڈٹ حکام نے کہا کہ ایک 12 اپریل اور ایک 18 اپریل کو ڈی اے سی ہوئی ہے،نور عالم خان نے کہا کہ آڈٹ بریف میں ڈی اے سی کا کوئی ذکر نہیں ہے،جب تک بریف میں ڈی اے سی کا ذکرنہیں آئے گا، آڈٹ پیرا کا جائزہ نہیں لیں گے، ہر مہینے ڈی اے سی کیا کریں تاکہ مسائل نہ بنیں،

پی اے سی اجلاس، کمیٹی نے وزارت تعلیم اورماتحت اداروں میں 5 سال میں ہونے والی بھرتیوں کی تفصیلات طلب کرلیں ،چیئرمین کمیٹی نے وزارت حکام سے استفسارکیا کہ ریکروٹمنٹس کا کیا مکینزم ہے،پانچ سالوں میں جتنی بھی ریکروٹمنٹس ہوئی ہیں، تفصیلات کمیٹی کو بتائیں، 15 دنوں میں ہم نے کمیٹی کی میٹنگ بلانی ہے ڈی اے سیز کے بغیر کوئی بھی چیز ڈسکس نہیں کروں گا،فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں گزشتہ 10 سالوں میں ہونے والی بھرتیوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں، رکن کمیٹی وجیہہ قمر نے کہا کہ فیڈرل کالج آف ایجوکیشن کا پرفارمنس آڈٹ کیا جائے، کمیٹی نے فیڈرل کالج آف ایجوکیشن کا پرفارمنس آڈٹ کرنے کا حکم دے دیا ،کمیٹی نے فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ ڈویژن کی 2 گرانٹس سے متعلق معاملے کی پارلیمنٹ سے منظوری لینے کی ہدایت کر دی،

ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا

مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج

جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

Shares: