ائیرپورٹ پر فائرنگ کرنے اور دو افراد کو قتل کرنے کے کیس کا معاملہ ،عدالت نے قیصر سہیل بٹ کی عبوری درخواست ضمانت منظور کر لی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قیصر سہیل بٹ کی عبوری درخواست ضمانت 7 ستمبر تک منظور کر لی ،انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس پر سماعت کی قیصر سہیل بٹ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے،قیصر سہیل بٹ نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں درخواست دائر کردی ،عدالت نے عبوری درخواست ضمانت پر دلائل دینے کے لیے فریقین کو 7 ستمبر کو طلب کر لیا ،ملزم کی جانب سے وکیل اصغر علی گل اور رائے مقرب عباس عدالت میں پیش ہوئے
واضح رہے کہ رواں برس تین جولائی کو لاہور ائیر پورٹ پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں دو افراد جاں بحق ہو گئے، ایک شخص کی شناخت اکرم اور دوسرے کی زین وڑائچ کے نام سے ہوئی، اے ایس ایف حکام نے فائرنگ کرنے والوں کو حراست میں لے لیا. مقتولین عمرہ کی ادائیگی کے بعد واپس پہنچے تھے،
فائرنگ کرنے والے ملزم ارشد نے اے ایس ایف کو ابتدائی بیان میں بتایا کہ اسلحہ ٹیکسی ڈرائیور کی وساطت سے ایئرپورٹ پہنچایا گیا ،اسلحہ ٹیکسی کی سیٹوں کے نیچے چھپا کر لایا گیا تھا ،ہم جس گاڑی پر آئے تھے اس کی تلاشی لی گئی تھی ،ملزم نے بتا یا کہ ایئرپورٹ لائے جانے والے اسلحے میں 30 بورکے دو پستول شامل تھے ، ملزم کا کہنا تھا کہ اپنے بہنوئی اور بھانجے کے قتل کا بدلہ لیا ،مقتول زین نے میرے بہنوئی اور بھانجے کو قتل کیا تھا.پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین پر بابر بٹ نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا . جس کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا .
لاہور ائیر پورٹ پر فائرنگ، اسلحہ کیسے پہنچا، ملزم نے کیا انکشاف
واضح رہے کہ اس سے قبل عارف حمید عرف ٹیپو ٹرکاں والا 22 جنوری 2010 کو ائیرپورٹ حدود میں قتل کر دیا گیا تھا، عارف حمید عرف ٹیپو ٹرکاں والا کو دبئی سے واپسی پر لاہور ائرپورٹ پر قتل کیا گیا تھا۔