پولیس پارٹی پرحملہ،گرفتار تین شوٹرز ملزمان کی فائرنگ سے ہلاک
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں جرائم میں کمی نہ آ سکی،پولیس نے ملزمان پکڑے، ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے جا رہے تھے کہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، مقابلے میں تین شوٹرز مارے گئے
واقعہ لاہور میں پیش آیا، سی آئی اے اقبال ٹاؤن پولیس کی جانب سے گرفتار ملزمان کو انکے ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے لے کر جایا جا رہا تھا کہ راستے میں ملزمان کے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی، پولیس کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی، دو طرفہ فائرنگ کے بعد ملزمان کی فائرنگ سے تین شوٹرز ملزمان مارے گئے جو پولیس کی تحویل میں تھے، پولیس حکام کے مطابق پولیس پارٹی پر حملہ چوہنگ کے قریب کیا گیا،
واقعہ میں کسی اور ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ کرنے والے والے ملزمان رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر بھاگنے میں کامیاب ہو گئے ہیں،پولیس کا کہنا ہے کہ مارے گئے ملزمان نے سی آئی اے سمیت دیگرافسران کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی سی آئی اے اقبال ٹاؤن نے ملزمان کو گزشتہ روز ہی گرفتار کیا تھا
ملزمان کی فائرنگ سے 3 کس گرفتارملزمان کاشان احمد’ یوسف تنویر اور احمد شدید زخمی ہوئے،ملزمان کا تعلق لالہ شہباز عیسائی شوٹر گینگ سے ہے یاد رہے کہ زخمی ملزمان نے 2 ماہ قبل فرید گجر نامی شخص کو شہباز کے کہنے پر قتل کیا تھا
زخمی ملزمان سی آئی اے کے افسران (1) ڈی ایس پی محمد علی بٹ (2) ڈی ایس پی راشد بٹ(3)انسپکٹر ماجد بشیر(4) سب انسپکٹر شکیل بٹ کو بھی قتل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے اور افسران کے گھروں کی ریکی بھی کر رہے تھے ملزمان کو انٹیلی جنس بیسڈ کاروائی پر گرفتار کیا گیا تھا
جہانگیر ترین کیخلاف کاروائی سے پہلے عدالت کو بتانا ہو گا،عدالت کا حکم، درخواست ضمانت واپس
بریکنگ..شہزاد اکبر کھل کر جہانگیر ترین گروپ کیخلاف آ گئے، مقدمہ درج کروا دیا