ہمیں دوبارہ جنگ لڑنے یا آپریشن کرنے پر مجبور نہ کیا جائے،بلاول

9 مئی کے زمہ داروں کو کبھی معاف نہیں کریں گے ہم ان کو عبرت کا نشان بنا دیں گے, بلاول
0
40
bilawal bhuuto

سوات،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری جلسہ گاہ پہنچ گئے

بلاول زرداری نے خوازہ خیلہ میں جلسہ عام سے خطاب کیا، جلسہ گاہ میں پیپلز پارٹی کے صوبائی قائدین بھی موجود تھے،سیکورٹی کے لئے سندھ پولیس کے دستے بھی جلسہ گاہ میں موجود تھے، بلاول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں کی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، پورا سوات دہشت گردی کیخلاف نکلا، امن کا مطالبہ کیا، اب پاکستان میں امن آ چکا ،سوات میں امن آ چکا، پی پی آپ کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی، ہم ملک دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،ہم ملک دشمنوں کو کہتے ہیں کہ دہشت گردی چھوڑ دو، ہتھیار چھوڑ دو، پاکستان کے آئین کو مانو، دہشت گردوں کو قانون کے حوالے ہونا ہو گا، ہمیں دوبارہ جنگ لڑنے یا آپریشن کرنے پر مجبور نہ کیا جائے ،میں جانتا ہوں کہ پی پی کسی دہشت گرد کے سامنے نہیں جھکی ہے اور نہ جھکے گی،جب بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں تو میں فقط 19سال کا تھا اگر ہم ہدایت دیتے کہ مشرف جو ایوان صدر میں بیٹھا ہے مجھے اُس سے انتقام چاہئے تو ملک جل جاتا مگر ہم نے بی بی شہید کی تدفین پر کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے ہم نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں، مگر ہم نے ریاست کے خلاف کبھی اس قسم کی حرکت نہیں کی۔

بلاول کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ تھا اب سیاسی دہشت گردی کا مسئلہ بنا، سیاسی دہشت گردی کے خلاف سختی سے نہیں نمٹیں گے تو یہ آگے بڑھتا رہے گا،نو مئی کو جو کچھ ہوا پاکستان کا ہر شہری اس پر افسوس اور مزمت کر رہا ہے،پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتا ہوں ،پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکنوں کیلیے حکومت میں اسپیس نہیں تھی، 4سال وفاق میں ایک حکومت مسلط رہی ،گالیاں دینے والے وزیر بن جاتے تھے ،پیپلز پارٹی عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے ،ہم نے ایک ہی نعرہ لگایا کہ جمہوریت ہمارا انتقام ہے،آج مجھے بہت خوشی ہورہی ہے کہ سوات میں کھڑے ہو کر میں جیۓ بھٹو کا نعرہ لگا رہا ہوں ہم 9 مئی کے زمہ داروں کو کبھی معاف نہیں کریں گے ہم ان کو عبرت کا نشان بنا دیں گے, ہم پرامن جماعت ہیں،عمران خان کو عدم اعتماد سے نکالا گیا، ایک رات جیل میں نہیں نکال سکا، تبدیلی کے دعوے کرنے والے کی حالت یہ تھی،

بلاول کا کہنا تھا کہ شہید متحرمہ دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتی تھی،جب 1986 میں بینظیر بھٹو وطن واپس آئیں تو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا استقبال ہوا، مگر بیبی شہید نے ضیاء الحق کی حکومت کے خلاف ایسی حرکت نہیں کی، جی ایچ کیو پر حملہ نہیں کیا کیونکہ محترمہ بینظیر محب وطن تھیں۔ پی پی کا منشور عوامی منشور ہے، مجھے بہت خوشی محسوس ہورہى ہے کہ میں سوات کی پاک سرزمین پی کھڑا ہوکر جئے بھٹو کا نعرہ لگارہا ہوں ،حالات ایسے بن چکے ہیں کہ پی پی کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں پی پی کا مقابلہ مہنگائی سے ہے ،بے روزگاری سے ہے،مہنگائی کا خاتمہ کریں گے، عوام کو ریلیف دیں گے پیپلز پارٹی گالی نہیں عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اگر آپ جیسے نوجوان میرے ساتھ ہوں تو پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈال دیں گے، اب وقت آ گیا ہے کہ نوجوانوں کو موقع دینا چاہئے،بزرگوں کو بہت دیکھا، انہوں نے ملک کی خدمت کی مگر اب پاکستان کی اکثریت نوجوان ہیں، نوجوانوں کو موقع ملتا ہے تو نوجوان پاکستان کے لئے اچھا کریں گے،آپ میرے ساتھ ہوں تو پاکستان کا کوئی مسئلہ ایسا نہیں کہ جس کا حل ہم نہیں نکال سکتے وہ دن دور نہین جب ہم قائد عوام کے منشور پر عمل کرکے بھوک ، غربت مہنگائی و بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے جب غریب کو فائدہ ہوتا ہے تو ساری معیشت کو فائدہ ہوتا ہے شہید بی بی کے دور میں بھی ہمارا نعرہ تھا کہ بے نظیر آۓ گی روزگار لائے گی

بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی تیار ہے، الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہیں ،جیسے میئر کا الیکشن جیتے ویسے پورے ملک سے جیتیں گے، سیاسی دہشت گردی کا جواب سختی سے نہیں دیں گے تو معاملہ بڑھتا جائے گا، سیلاب متاثرین کے لئے بجٹ میں پیسہ ہونا چاہئے، میں وزیراعظم سے درخواست کرون گا کہ سیلاب متاثرین کے لئے فنڈز کی جو بات ہوئی تھی، جو وعدہ تھا اسکو پورا کرنا پڑے گا، یہ ضروری ہے کہ ہم سیلاب متاثرین کیلئے بجٹ میں ایک حصہ رکھیں اور ہم نے یہ مطالبہ کیا ہے,ہمارا اعتراض سنا جائے گا اور اس پر عمل بھی ہو گا،

سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار

قصور کے بعد تلہ گنگ میں جنسی سیکنڈل. امام مسجد کی مدرسہ پڑھنے والی بچیوں کی ساتھ زیادتی

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

Leave a reply