آئی ایم ایف ٹیم صرف عمران نہیں بلکہ سب سیاسی جماعتوں سے ملاقات کر رہی

0
42
IMF

آئی ایم ایف کی ملک کی سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کررہی ہے جبکہ وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی نے آئی ایم ایف وفد کی زمان پارک آمد اور حماد اظہر کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور اسے توڑا اب آئی ایم ایف سے ملاقات کا جشن صرف آپ جیسے سازشی جھوٹے اور بے شرم جشن منا سکتے ہیں۔ آئی ایم کی ٹیم سب سیاسی جماعتوں سے مل رہی ہے اور کل پیپلز پارٹی سے مل چکی ہے، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان تحریک ِ انصاف سے خاص طور پر اس لیے مل رہی کہ اب دوبارہ معیشت کے ساتھ کوئی کھیل نہ کھیلیں، کوئی سازش نہ کرنا اور کوئی خط نہ لکھنا۔


جبکہ اس سے قبل سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے سماجی ابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا تھا کہ تحریک انصاف سے چند روز پہلے آئی ایم ایف کی ٹیم نے رابطہ کیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کا اسٹینڈ بائی معاہدے کا مسودہ اگلے ہفتے آئی ایم کے بورڈ کے سامنے واشنگٹن میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، اس سلسلے میں تحریک انصاف سے معاہدے کی حمایت کے لیے درخواست کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے درمیان تین ارب ڈالر کا اسٹاف لیول کا اسٹینڈ بائی معاہدہ طے پا گیا ہے ، اس معاہدے کی منظوری رواں ماہ ہونی متوقع ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے چند روز قبل ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 12 جولائی کو پاکستان کو قسط مل جائے گی۔ اس معاہدے کی منظوری سے قبل آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات کی، ملاقات کرنے والوں میں پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر اور سلیم مانڈوی والا شامل تھے۔ اس دوران معاہدے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ پیپلز پارٹی نے وسیع تر قومی مفاد میں نئے قرض پروگرام کی حمایت کی یقین دہانی کروا دی اور اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر عمل درآمد پر اتفاق بھی کیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بہکی بہکی باتیں،عمران کی ذہنی حالت تشویشناک، مبشر لقمان کا اہم ویلاگ
آئی سی سی ورلڈ کپ سے پہلے دوسرا بڑا اپ سیٹ ہو گیا
عمران خان کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہمی تک کاروائی روکی جائے، وکیل
یونان کشتی حادثہ کے بعد کاروائیاں،35 انسانی سمگلرز گرفتار
نومئی واقعات،خواتین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہو گا
سویڈن واقع پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان نے فارن آفس میں مذمتی قرارداد جمع کرا دی
اس سے قبل ایستر پیریز روئز نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کا عملہ جن سیاسی جماعتوں سے ملاقات کررہا ہے اُن میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے نمائندے شامل ہیں۔ ملاقاتوں کا مقصد نئے قرض پروگرام کے تحت پالیسیوں پر عملدراامد کی یقین دہانی حاصل کرنا ہے۔ قومی انتخابات سے پہلے پروگرام سے متعلق کلیدی مقاصد کے حصول کیلئے حمایت حاصل کی جا رہی ہے۔

Leave a reply