توہین قرآن کریم کے معاملے پرعراقی دارالحکومت بغداد میں سیکڑوں مشتعل افراد نے دھاوا بولتے ہوئے سویڈن کا سفارتخانہ جلادیا ہے جبکہ عراق نے سویڈن کے سفیر کو ملک سے نکل جانے کا حکم دینے کے علاوہ سویڈش دارالحکومت سے اپنے چارج ڈی افیئر کو بھی واپس طلب کر لیا ہے، غیرملکی میڈیا کے مطابق سویڈن کے سفارتخانے پر حملہ عراقی رہنما مقتدیٰ الصدر کے حامیوں نے کیا ہے، سویڈن کے سفارت خانے کے باہرصبح سویرے مظاہرہ سوئیڈن میں قرآن کی ایک بارپھر بے حرمتی کی اجازت دیے جانے پرکیا گیا تھا۔
جبکہ اس دوران ہزاروں مظاہرین سویڈن کے سفارتخانے میں داخل ہوئے اور وہاں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی تھی عراق کی وزارت خارجہ نے سویڈن کا سفارتخانہ جلانے کی مذمت کی ہے اورکہا ہےکہ حکومت نے متعلقہ سکیورٹی حکام کو واقعے کی فوری تحقیقات کے ساتھ ضروری حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عراقی حکام کے مطابق واقعے میں سفارتخانے کا عملہ محفوظ ہے،آگ کو بجھا دیا گیا ہے اور صورت حال پرقابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بھارت،خواتین کی برہنہ پریڈ کروانے والا گرفتار،سپریم کورٹ کا نوٹس
روپے کی قدر میں 0.47 فیصد کی تنزلی ریکارڈ
عمران خان کی مشکلات میں کمی نہ ہو سکی، ایک اور جے آئی ٹی نے 21 جولائی کو طلب کر لیا۔
دوسری جانب سویڈش وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سفارت خانے اورسفارتی عملےکی حفاظت کی مکمل ذمہ داری عراقی حکومت پرعائد ہوتی ہے ادھر عراق نے قرآن پاک کی بےحرمتی کے ردعمل میں سویڈن کے سفیر کو ملک سے نکل جانے کا حکم دینے کے علاوہ سویڈش دارالحکومت سے اپنے چارج ڈی افیئر کو بھی واپس طلب کر لیا، رائٹرز نے عراق کی سرکاری خبر رساں ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ عراق نے عراقی سرزمین پر سویڈن کے ایرکسن کا ورکنگ پرمٹ بھی معطل کر دیا ہے۔