14 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد،سول جج کی اہلیہ کیخلاف مقدمہ درج

بچی کو مضروب حالت میں اس کی والدہ اسلام آباد سے واپس سرگودھا لیکر آئی،
0
63
kamsin mulma

مبینہ طور پر جوڈیشل افسر اسلام آباد کی اہلیہ نے 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کیا ہے

واقعہ کا اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے، تھانہ ہمک میں سول جج کی اہلیہ کیخلاف واقعہ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے،مقدمہ کمسن بچی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،مقدمے میں حبس بے جا میں رکھنے اور تشدد کی دفعات شامل کی گئیں ہیں ،درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 6 ماہ سے 14 سالہ رضوانہ 10 ہزار کے عوض سول جج کے گھر ملازم تھی بچی سے ملاقات کیلئے آنے پر معلوم ہوا کہ وہ حبس بے جا میں بدترین تشدد کا شکار ہے ،سول جج کی اہلیہ کے تشدد سے بچی کا دانت ، ناک بازو اور پسلیاں ٹوٹی ہوئی ہیں سول جج کی اہلیہ نے بچی کو ڈنڈوں ، سوٹوں اور چمچوں سے تشدد کا نشانہ بنایا والدہ کو فون کر کے بلایا گیا اپنی بچی لے جاﺅ کام نہیں کرتی ،چی کو لینے گئی تو شدید زخمی حالت میں تھی ،بچی کا والدہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم میرے ساتھ انصاف کریں

fir islamabad

دوسری جانب سرگودھا کی 13سالہ گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا معاملہ ،چئیر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کی ہدایت پر ٹیم نے متاثرہ بچی اور لواحقین سے ملاقات کی، کمسن گھریلو ملازمہ جنرل ہسپتال لاہور میں زیر علاج ہے۔ ٹیم نے چئیرپرسن سارہ احمد کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی کروائی

متاثرہ لڑکی رضوانہ نے ویڈیو بیان میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس پر ڈنڈوں اور چمچوں سے تشدد کیا گیا ،میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ بچی کا کہنا ہے کہ بازو میں درد کے باعث اس سے کام نہیں ہوتا تھا جس پر اسے ڈنڈوں اورچمچوں سے مارا پیٹا جاتا تھا ،متاثرہ بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ 14 سالہ بیٹی کو مختار نامی شخص کے ذریعے 6 ماہ قبل سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمت کے لیے بھیجا تھا، بیٹی کو سول جج اسلام آباد کی اہلیہ نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا بیٹی کے سارے جسم پر تشدد سے زخموں کے نشانات واضح موجود ہیں

واضح رہے کہ تشدد کا شکار 14 سالہ گھریلوملازمہ رضوانہ کا تعلق سرگودھا سے ہے تشدد کا واقعہ علاقہ تھانہ ہمک اسلام آباد میں پیش آیا ، بچی کو مضروب حالت میں اس کی والدہ اسلام آباد سے واپس سرگودھا لیکر آئی،

دوسری جانب فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج عاصم حفیظ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچی رضوانہ ہمارے گھر ملازمہ تھی بچی نے ایک ماہ قبل گملوں سے مٹی کھائی جس کی وجہ سے اس کی اسکن خراب ہو گئی ,ول جج عاصم حفیظ کا کہنا تھا کہ میں نے گوجرانوالہ کے ڈاکٹر سے بچی کی بیماری کی تشخیص کروا کر دوا لگا دی تھی بچی اسکن ٹھیک ہونے کے کچھ دن بعد زخم کو چھیل دیتی تھی مجھے بچی کے سر میں موجود چوٹوں کا علم نہیں ہے کیونکہ بچی سر پر اسکارف باندھتی تھی۔ اہلیہ نے بتایا کہ بچی کام نہیں کرتی تو میں نے کہا اسے اس کے گھر چھوڑ آو میری اہلیہ ڈرائیور کے ہمراہ بچی کو سرگودھا اس کے والدین کے پاس چھوڑ آئی تھیں

طالبہ کے ساتھ جنسی تعلق،حمل ہونے پر پرنسپل نے اسقاط حمل کروا دیا

ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے کے ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

ناکے پر کیوں نہیں رکے؟ پولیس اہلکار نے شہری پر گولیاں چلا دیں

بارہ سالہ بچی کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ملزم گرفتار

Leave a reply