ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے قومی ورثہ و ثقافت کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر افنان اللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں گندھارا تہذیب کے تحفظ اور پروموشن کے حوالے سے 7 اگست2023 کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں پیش کیے گئے گندھارا ثقافت کے فروغ اور تحفظ کے اتھارٹی بل 2023 جو سینیٹر رانا محمود الحسن، سرفراز احمد بگٹی اور محمد اکرم کی جانب سے پیش کیا گیا تھا کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ گندھارا تہذیب پاکستان میں 70 فیصد اور باقی ممالک میں 30 فیصد پائی جاتی ہے جس کی تاریخ صدیوں پرانی ہے۔گندھارا تہذیب کی پروموشن اور تحفظ کے لئے بہت کام کیا ہے۔ گندھارا تہذیب کے فروغ اور تحفظ کے لئے صوبائی حکومتوں خیبرپختونخواہ اور سندھ نے اچھا کام کیا ہے۔ پنجاب میں وہ کام نہیں ہوا جو ہونا چاہیے تھا۔ یہ بل اس لئے متعارف کرایا گیا ہے دنیا بھر کے سیاحوں کو ایک ویب سائٹ کے ذریعے سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس بل کا تعلق صرف وفاقی دار لحکومت تک ہوگا صوبوں کے ساتھ نہیں ہوگا تمام معلومات ویب سائٹ پر موجود ہوں گی۔گندھارا کے حوالے سے دنیا کی 2100 جامعات میں پڑھایا جارہا ہے اور لوگ اس پر تھیسس لکھ رہے ہیں۔سہولت سینٹر کھولیں گے ویزے اور اس سے متعلقہ امور کے حوالے سے سیاح مستفید ہونگے۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ قدیمی مذہبی مقامات پر متعلقہ مذہبی عبادت گاہیں بنائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ اس بل میں اختیارات کے حوالے سے کلاز اے اور ڈی کے علاوہ باقیوں پر اتفاق کرتا ہوں۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سیاحت کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہوگیا ہے اس اتھارٹی کے قیام سے یہ صوبائی خود مختاری کے خلاف ہوگا۔ اس بل میں دیئے جانے والے اختیارات سے کافی مسائل پیدا ہونگے۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ اس اتھارٹی کے قیام سے صوبوں کی صوبائی خود مختاری سلب ہو گی۔ سینیٹر فلک ناز نے اتھارٹی بل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صوبے کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔ ہمارے صوبے کے 20 ہزار تاریخی مقامات ہم سے چھن جائیں گے۔
ڈپٹی سیکرٹری قومی ورثہ ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ اس بل کو وزارت قانون سے رائے کے لئے بھیجا تو انہوں نے صوبوں کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی بات کی کیونکہ یہ صوبائی معاملہ ہے۔ اس اتھارٹی بل کو کیبنٹ میں منظوری کے لئے سمری بھیجی اس کا بھی ابھی تک جواب نہیں آیا۔ جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ تمام صوبوں کی اس بل کے حوالے سے رائے نہیں آئی ان کو سننا ضروری ہے بہتر یہی ہے کہ اس بل کو آئندہ اجلاس تک موخر کیا جائے تب تک کیبنٹ کا فیصلہ بھی آ جائے اور بل کو بھی مزید بہتر بنایا جائے تاکہ اراکین کمیٹی کے تحفظات دور ہو سکیں۔ قائمہ کمیٹی نے بل کا جائزہ آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا۔
امریکا کا صحافی ارشد شریف کی موت پر اظہار افسوس،شفاف تحقیقات کا مطالبہ
شادی سے انکار پر لڑکے نے 22 سالہ کزن کو زندہ جلا دیا،پسند کی شادی نہ ہونے پرلڑکے نے کزن کو قتل کر کے خودکشی کرلی
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم کیا کہتے لیکن فٹ بال پر توجہ دینی چاہئے. زیدان
پاکستانی ہائی کمشنر کی کینیڈین وزیر سے ملاقات؛ کثیر الجہتی باہمی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر زور
ایف بی آر نے چھوٹے تاجروں کیلیے سادہ انکم ٹیکس ریٹرن فارم متعارف کروا دیا
ارشد شریف کا قتل دو الگ ممالک کا معاملہ ہے، ابھی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی ضرورت نہیں،چیف جسٹس