تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران عالم اسلام اور اس خطے کے دو بااثر ممالک ہیں جن کا اسلامی دنیا کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرنا لازمی ہے۔
باغی ٹی وی: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب خطے اور عالم اسلام کے دو بااثر ممالک ہیں ایران اور سعودی عرب عالم اسلام کے دو اہم اور بااثر ممالک ہیں خطے میں امن و استحکام اور ترقی کے لیے دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ اسلامی دنیا کے مسائل کے حل کے لیے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کا بہتر ہونا ضروری ہے،ان خیالات کا اظہار صدر ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب میں ایران کے سفیر علی رضا عنایتی کی ریاض روانگی سے قبل ملاقات کے دوران کیا۔
ڈائنا سور کے قدموں کے11 کروڑ سال پرانے پیروں کے نشانات دریافت
دوسری جانب کرسٹیانو رونالڈو، نیمار، کریم بینزیما اور ان کے سعودی عرب کے فٹ بال کلب اس سیزن میں ایشیائی چیمپیئنز لیگ کے میچ کھیلنے کے لیے ایران جائیں گے۔
ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) نے سعودی عرب اور ایران کی فٹ بال فیڈریشنز کے درمیان اس ضمن میں ’سنگِ میل کی اہمیت کے حامل معاہدے‘ کی تعریف کی ہے اس کے تحت دونوں ملکوں کی ٹیمیں کوئی غیرجانبدار میدان تلاش کرنے کے بجائے اندرون ملک اور بیرون ملک میچوں میں ایک دوسرے کی میزبانی کرسکتی ہیں۔
رونالڈو کی ٹیم النصر 19 ستمبر کو تہران میں پرسیپولیس کلب کے خلاف میچ کھیلے گی واپسی کا میچ 27 نومبر کو الریاض میں کھیلا جائے گاایشیائی چیمپئنز لیگ میں 2015 میں آخری مرتبہ سعودی اور ایرانی ٹیمیں گروپ مرحلے یا ناک آؤٹ مرحلے میں اپنے اپنے ملک میں ایک دوسرے کے مدمقابل میدان میں اتری تھیں۔
ترکیہ کا آسمان خوبصورت ہری روشنی سے جگمگا اٹھا,ویڈیو
اس سال مارچ میں چین کی ثالثی میں دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ سفارتی کشیدگی کم ہو رہی ہے اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے گذشتہ ماہ سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تھا۔گذشتہ آٹھ سال میں کسی ایرانی وزیرخارجہ کا اس طرح کا یہ پہلا دورہ تھا۔
2016 میں غیرجانبدار مقامات کے استعمال پر اے ایف سی کے فیصلے کے بعد سے سعودی اور ایرانی کلبوں نے چیمپیئنز لیگ میں ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلنے کے لیے دبئی اور دوحہ کے اسٹیڈیم استعمال کیے ہیں ایرانی ٹیموں نے کووِڈ-19 کی وَبا کے دوران میں سعودی شہروں میں کھیلا تھا تب صحت کے سخت قوانین کے تحت متعدد ممالک کی ٹیموں کے مابین کھیلوں کے لیے ایک ہی مقام استعمال کیا گیا تھا۔
مودی حکومت کا آئین میں "انڈیا” کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ
ایشین چیمپئنز لیگ کی قرعہ اندازی 24 اگست کو ہوئی تھی اس کے تحت براعظم ایشیا کے مغربی حصے میں پانچ میں سے تین گروپوں میں ایران اور سعودی عرب کے میچ ہوں گے۔ مشرقی خطے میں چار ٹیموں کے مزید پانچ گروپ کھیلتے ہیں۔
نیمار کی ٹیم الہلال کو 2 اکتوبر کو ایران میں نساجی مازندران کے خلاف میچ کھیلنا ہے۔ بینزیما کی ٹیم الاتحاد کا مقابلہ اسی روز سِپاہان سے ہوگا۔سعودی عرب میں واپسی کے کھیل 12 دسمبر کو ہوں گے۔اے ایف سی نے کہا کہ سعودی عرب، ایران اور پورے ایشیا میں پُرجوش شائقین اب کلب اور قومی فٹ بال ٹیم کی سطح پرایک ولولہ انگیز نئے باب کا انتظار کر سکتے ہیں مردوں کی قومی ٹیم کی سطح پر سعودی عرب اور ایران آخری بار 2012 میں مدمقابل آئے تھے۔
یاد رہے کہ چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان مارچ میں سفارتی تعلقات بحال ہوئے تھے اور ایک دوسرے کے ہاں سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔