انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد ،علی وزیر کے خلاف چندہ اکٹھا کرنا اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں استعمال کرنے کا کیس کی سماعت ہوئی
علی وزیر کو انسداد دہشتگری عدالت پیش کر دیا گیا ،علی وزیر کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا ،کیس کی سماعت ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے کی،علی وزیر کے وکیل عطا اللہ کنڈی ایڈمنسٹریٹیو جج کی عدالت پیش ہوئے، پراسیکیوشن کی جانب سے علی وزیر کے مزید 6 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی گئی، جج نے کہا کہ جو گزشتہ تین روزہ جسمانی ریمانڈ دیا اس میں کیا پراگریس ہے؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ علی وزیر سے مزید تفتیش درکارہے، جسمانی ریمانڈ درکارہے، ایڈمنسٹریٹیو جج راجاجوادعباس نے کہا کہ پہلے تو بتائیں کس قانون کے تحت ڈیوٹی جج کے سامنے پیش کردیتے ہیں؟
پراسیکیوٹر ڈیوٹی جج جج کے قوانین کے سوال پر لاعلم، خاموش ہو گئے، وکیل صفائی کی جانب سے ڈیوٹی جج کے قوانین کو عدالت میں پڑھا گیا، جج نے کہا کہ کل ملا کر کتنے دنوں کا علی وزیر کا ریمانڈ ہوچکا؟ وکیل صفائی نے کہا کہ علی وزیر کے کل ملا کر 5 دنوں کا ریمانڈ ہوچکا ہے، علی وزیر کو برے طریقے کار سے رکھا جارہا، واش روم کی سہولت نہیں،ڈیوٹی جج جسمانی ریمانڈ دے سکتے تو جوڈیشل پر بھی بھیج سکتے ہیں، جج نے کہا کہ پرسوں انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج رخصت سے واپس آ رہے ہیں، جب اے ٹی سی جج رخصت پر ہوں تو سیشن جج موجود ہوتے، ایڈمنسٹریٹیو جج کے پاس کیوں لا رہے؟ چیرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بھی تھیں، اس میں بھی میں نے کہا میرے پاس کیوں لا رہے، اےٹی سی ون کا ڈیوٹی جج اے ٹی سی ٹو کا جج ہے، میں اے ٹی سی کا ڈیوٹی جج نہیں ہوں،اےٹی سی ٹو کے ڈیوٹی جج بھی ڈیوٹی پر موجود نہیں، اس بار پراسیکیوشن یہ بھی لکھ کر نہیں لائے کہ ملزم شاتر اور چالاک ہے، پہلے لکھ کر لے آتے تھے ،اے ٹی سی ون اور ٹو کا چارج کسی اور جج کو دینا چاہئے تھا جس کا نوٹیفیکیشن نہیں، میں علی وزیر کے حوالے سے مناسب فیصلہ کچھ دیر تک جاری کرتا ہوں،ایڈمنسٹریٹیو جج راجاجوادعباس نے 12 بجے تک سینیئر سرکاری وکیل کو عدالت پیشی کی ہدایت کردی
ریاست کو للکارنے والے علی وزیر،محسن داوڑ کی رکنیت ختم کی جائے، اسمبلی میں مطالبہ
محسن داوڑ اور علی وزیر کا سی ٹی ڈی نے ریمانڈ مانگا تو عدالت نے بڑا حکم دے دیا
پی ٹی ایم کے رہنما علی وزیر پر غداری کا مقدمہ بنایا جائے،ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ
ایک بیان کی بنیاد پر کیسے کسی کو نااہل کر دیں؟ علی وزیر نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن کے ریمارکس







