باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایبٹ آباد میں افسوسناک حادثہ پیش آیا ہے ڈولی لفٹ پر سوار ہونے کے دوران خاتون نیچے گر گئی جس کی وجہ سے خاتون کی موت ہو گئی ہے

واقعہ ایبٹ آباد کے نواحی علاقے ہرنو میں پیش آیا جہاں خاتون نے ڈولی لفٹ پر سوار ہونا تھا، ابھی خاتون سوار ہو رہی تھی کہ لفٹ آپریٹر نے جلدی سے لفٹ کے چلنے کا بٹن دبا دیا جس کی وجہ سے ڈولی لفٹ چل پڑی اور خاتون نیچے کئی فٹ گہری کھائی میں جا گری، خاتون کی موقع پر ہی موت ہو گئی ہے، لاش کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ڈولی لفٹ کالی مٹی سے دیسال کی طرف جاتی ہے

واضح رہے کہ علاقے میں ڈولی لفٹس بٹگرام حادثے کے بعد سے حکومتی ہدایات کے تحت بند ہیں تاہم یہ ڈولی لفٹ خلاف قانون چلائی جا رہی تھی ،اطلاع پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے لواحقین کی جانب سے مقدمہ درج ہونےکے بعد قانونی کاروائی ہو گی،

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بٹگرام میں بھی چیئر لفٹ کی رسی ٹوٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 8 طالب پھنس گئے تھے جنہیں آپریشن کے تقریباً 15 گھنٹوں بعد ریسکیو کیا گیا تھا، اور ریسکیو کیے گئے افراد میں عرفان، نیاز محمد، رضوان، گلفراز، شیر نواز، ابرار، عطا اللہ اور اسامہ شامل تھے-

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

صوبہ بھر کی چئیر لفٹس کے معائنہ کی ہدایت

آرمی ریسکیو ہیلی کاپٹر کے لفٹ کے قریب پہنچتے ہی ڈولی نے ہلنا شروع کر دیا 

بٹگرام چئیر لفٹ حادثے کے بعد خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع میں درجنوں مقامی چیئر لفٹس بند کردی گئی ,سوات، شانگلہ، بونیر، دیر لوئر،دیر اپر، چترال، ہری پور، ایبٹ آباد مانسہرہ میں مقامی چئیر لفٹس چلائی جارہی تھیں ،بٹگرام ، کوہستان اپر، لوئر ، کولائی پالس میں دیگر علاقوں تک رسائی کے لئے سینکڑوں ڈولیاں کیبل تار یا رسیوں سے آپریٹ ہوتی ہیں،خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو مقامی چئیر لفٹس،ڈولیوں کے معائنے کی ہدایت کی گئی ہے،مقامی افراد کا کہنا ہے کہ چئیر لفٹس بندش سے مقامی افراد کو خوراک کی کمی سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہوگا، پہاڑی علاقوں میں دیہات، سکولوں،بازاروں تک رسائی کےلئے مقامی ڈولیاں استعمال ہوتی ہیں،لفٹس بندش سے بیشتر بچے سکول جانے سے قاصر ہو گئے،متبادل راستوں کا مطالبہ کر دیا تا ہم صوبائی حکومت کی جانب سے چیئر لفٹ کی بندش کے بعد متبادل راستہ بھی نہیں دیا گیا

Shares: