یونان کشتی حادثہ میں بچ جانے والوں نے حکام کیخلاف مقدمہ کردیا

یونان کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنےکے حادثے میں بچ جانے والے افراد نے یونانی حکام کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے جبکہ زندہ بچ جانے والے 40 افراد نے یونانی حکام کی غفلت کے خلاف مقدمہ دائرکیا ہے جس میں شکایت کی گئی ہےکہ یونانی حکام نے کشتی کے مسافروں کو بچانے کے لیے بروقت مناسب کارروائی نہیں کی۔

ایتھنز کی بحری امور سے متعلق عدالت میں دائر مقدمے میں الزام عائدکیا گیا ہےکہ یونانی کوسٹ گارڈ کشتی حادثے کے وقت کشتی سے 70 میٹر کے فاصلے پر تھے، یونانی حکام اور کوسٹ گارڈ کے مطابق وہ گھنٹوں کشتی کی نگرانی کرتے رہے لیکن انہوں نے الٹنے والی کشتی نکالنے کی کوشش نہیں کی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛

انتخابی عمل کو پاکستان کے قوانین کے مطابق آگے بڑھایا جائے،امریکا
پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے،نگران وزیر داخلہ
ڈیفالٹرز سے ریکوری مہم ،لیسکو نے دوسرے روز21.26ملین کی وصولی کرلی
اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا
تاہم یاد رہے کہ رواں برس جون میں تارکین وطن کی کشتی اٹلی جاتے ہوئے یونان کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں ڈوبی تھی اور کشتی میں پاکستان، شام اور مصر کے 400 سے 750 تارکین وطن سوار ہونے کا بتایا گیا تھا، کشتی کے صرف 104 مسافر بچے تھے جب کہ 82 لاشیں سمندر سے نکال لی گئی تھیں۔

Shares: