مزید دیکھیں

مقبول

پاکستان ویمن ٹیم کرکٹ ورلڈکپ کیلئے بھارت نہیں جائے گی، محسن نقوی

لاہور: چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دوٹوک...

سوات، دہشتگردوں کےخلاف آپریشن، چار جہنم واصل

18 اپریل 2025 کو سوات ضلع میں سیکیورٹی...

بنگلور، بھارتی فضائیہ کے افسر پر حملہ

بھارتی فضائیہ کے ایک افسر پر بنگلور کے علاقے...

ناقص فارم،بابراعظم سےپشاور زلمی کی کپتانی بھی لینے کا مطالبہ

پاکستان سپر لیگ میں ناقص فارم اور کارکردگی...

ننکانہ :دھولر والاقبرستان ،بھنگ کےبیورپاریوں کا اڈا،100سے 200روپے پیالہ کھلے عام بکنے لگا

ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی(نامہ نگار احسان اللہ ایاز) مہنگائی...

اسرائیل میں ہلاکتیں 700،دس نیپالی طلبا بھی ہلاک،ڈانس پارٹی کے مقام سے ملی 260 لاشیں

ہفتے کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے حملوں کے بعد سے لڑائی اب تک جاری ہے، اسرائیل نے بھی جوابی کاروائی کی ہے، حماس کے حملوں میں 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں تو وہیں اسرائیلی حملوں میں 450 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں

اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، اسرائیلی فوج نے 20 مقامات پر ٹینک اور بھاری توپ خانہ غزہ کے قریب پہنچا دیا ہے، اسرائیلی فوج جب غزہ کے قریب پہنچی تو اسرائیلی شہریوں نے اپنے پرچم اٹھا کر اسرائیلی فوج کا استقبال کیا،

حماس کے حملے میں نو امریکی شہری بھی مارے گئے ہیں،نو امریکی شہریوں کی موت کی امریکہ نے تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ کئی امریکی شہریوں کو یرغمال بنایا گیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرکاکہنا تھا کہ تین دن بعد آج ہم نو امریکی شہریوں کے قتل کی تصدیق کر سکتے ہیں

خواتین اور بچوں کی رہائی،قطر میدان میں آ گیا،حماس سے رابطہ
اسرائیلی خواتین اور بچوں کی رہائی کے لیے قطر میدان میں آ گیا، قطری ثالثوں نے حماس سے رابطہ کیا ہے تا کہ حماس کے ہاتھوں غزہ میں قید اسرائیلی خواتین اور بچوں کی رہائی کے لیے بات چیت کی جا سکے۔رائٹر نے دعوی کیا ہے کہ حماس سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیل میں قید 36 فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے لئے بات چیت کی جائے گی،

قطر کی وزارت خارجہ نے رائٹرز کو تصدیق کی ہے کہ وہ حماس اور اسرائیل کے ساتھ ثالثی کے طور پر کام کر رہے ہیں،ہم مذاکرات کر رہے ہیں جس میں قیدیوں کی رہائی شامل ہے، ہماری ترجحات خونریذی کا خاتمہ بھی ہے، قطری وذارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی.

ہلال احمر کی ایمبولینس گاڑیاں بھی اسرائیلی حملے کا نشانہ
اسرائیل کی جانب سے ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہےہلال احمر سوسائٹی کی تین ایمبولینس گاڑیاں اسرائیلی حملے کی زد میں آئی ہیں، ہلال احمر کے ترجمان بشار مراد کا کہنا ہے کہ ایمبولینسوں میں سوار عملے کی بھی موت ہوئی ہے،اب تک ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد افراد کو پناہ گاہوں کی ضرورت ہے جو بے گھر ہو چکے ہیں، ہسپتال بھر چکے ہیں،زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، ایک ہسپتال میں زخمی کو لے کر جاتے ہیں تو وہاں جگہ نہیں ہوتی اسلئے پھر دوسرے کی جانب جانا پڑتا ہے، اسرائیل روزانہ بیس گھنٹے سے زائد عرصے کے لیے بجلی کاٹتا ہے، "جو زخمیوں کے علاج میں رکاوٹ بنتا ہے،

حماس کے حملے میں ہزاروں اسرائیلی زخمی بھی ہو ئے ہیں، اسرائیل کی جانب سے بھی بھرپور جواب دیا جا رہا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نے اتوار کو باضابطہ جنگ کا اعلان کر دیا اور کہا کہ حماس کو اس کی اتنی بھاری قیمت چکانی پڑ گی جس کا اس نے سوچا بھی نہیں ہو گا،امریکہ نے اسرائیل کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کاروائی ہے،

حماس کے حملے میں دس نیپالی طلبا بھی ہلاک
میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے حملوں کے بعد اسرائیلی شہریوں‌کو یرغمال بھی بنایا ہے، حماس کے مجاہدین گھروں میں گھسے اور اسرائیلیوں پر حملے کئے، یہ ایسا پہلی بار ہوا کہ حماس نے اتنی طاقت سے حملہ کیا ،کہ اسرائیل سمیت کسی کو بھی حملے سے قبل خبر تک نہ ہوئی،حماس نے اسلامی ممالک اور تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس جنگ میں انکا ساتھ دیں،حماس کے اس حملے میں نیپال کے 10 طلبا بھی ہلاک ہوئے ہیں،یوکرین کی ایک خاتون کی بھی موت ہوئی ہے،

https://twitter.com/BaaghiTV/status/1711303729356681262

میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ ایران کی مدد کے بغیر حماس حملہ نہیں کر سکتا ،تا ہم ایران نے تردید کی، اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے اس حوالہ سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطین کی حمایت میں مضبوطی سے کھڑے ہیں تاہم ہم فلسطین کے اقدام میں شامل نہیں ہیں کیونکہ یہ صرف فلسطین کا فیصلہ ہے،

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے اور اسرائیل کی جوابی کاروائی کے بعد غزہ میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، غزہ میں اب تک ایک لاکھ 23 ہزار 538 افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جس کی بڑی وجہ خوف، عدم تحفظ اور گھروں کا تباہ ہونا ہے، اسرائیلی فوج نے بے گھر افراد جہاں مقیم تھے وہان بھی بمباری کی،کئی سکول تباہ ہو چکے ہیں، سکولوں میں بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی تھی ، اب انہیں کھلے آسمان تلے رہنا پڑ رہا ہے،

ڈانس پارٹی کے مقام سے ملی 260 لاشیں
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج اور حماس کے مابین چھ مقامات پر جھڑپیں ہو رہی ہیں،ڈانس پارٹی میں جانے والے بھی حماس کے حملوں کا نشانہ بن گئے ہیں، ڈانس پارٹی پر حماس کے حملے کے وقت موجود ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ میں نے ہر طرف سے گولیوں کی آواز سنی، وہ دونوں طرف سے فائرنگ کر رہے تھے، سب بھاگ رہے تھے لیکن یہ نہیں جانتے تھے کہ جان بچا کر کہاں جائیں، ہر طرف افراتفری تھی،ہم ایک کار میں سوار ہو کر فرار ہوئے، کئی گھنٹے ایک ہی جگہ پر چھپے رہے،کار میں آگ لگی تو پیدل بھاگنا پڑا، اس ڈانس پارٹی کے مقام سے 260 لاشیں ملی ہیں،

اتوار کی شب اسرائیلی وزارت صحت نے حماس کے حملوں میں ہونے والے زخمیوں کے بارے میں اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ کم ازکم 2243 افراد زخمی ہیں،

اسرائیل کا دفاعی نظام اس حملے کو روکنے میں کیوں ناکام رہا؟
ایک بات حیران کن اور ابھی تک کسی کو بھی نہیں سمجھ آ رہی کہ اسرائیل کا دفاعی نظام اس حملے کو روکنے میں کیوں ناکام رہا؟ اسرائیل کو اس حملے کی خبر کیوں نہ ہو سکی، اسرائیلی دفاعی نظام پر سوال اٹھ رہے ہیں ، بی بی سی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ آئرن ڈوم ان متعدد میزائل شکن نظاموں میں سے ایک ہے جو اسرائیل میں اربوں ڈالر لگا کر نصب کیے گیے ہیں یہ نظام ریڈار کی مدد سے اس کی جانب داغے گئے راکٹس کو ٹریک کرتا ہے اور ان کو روکنے کے لیے انٹرسیپٹ کرنے والے میزائل داغتا ہے۔آئرن ڈوم کی بنیاد سنہ 2006 میں اسرائیل اور جنوبی لبنان میں موجود حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کے وقت رکھی گئی تھی حزب اللہ نے ہزاروں راکٹ داغے تھے جس سے اسرائیل میں کافی مالی نقصان ہوا اور درجنوں اسرائیلی بھی مارے گئے ایک سال بعد اسرائیل کی ریاستی دفاعی کمپنی رفائل ایڈوانس سسٹمز نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایک نیا میزائل شکن دفاعی ڈھال کا نظام تیار کریں گےاس پروجیکٹ کے لیے امریکہ نے 20 کروز ڈالر بھی دیے تھے کچھ برسوں کی تحقیق کے بعد یہ نظام سنہ 2011 میں پہلی مرتبہ جنگی حالات میں ٹیسٹ کیا گیا جب اس نے جنوبی شہر بیرشیبہ پر داغا گیا ایک راکٹ مار گرایا تھا

اب سوال اٹھتا ہے کہ سال 2011 سے اسرائیل کی راکٹوں سے حفاظت کرنے والے آئرن ڈوم کے اب ناکام ہونے کا سبب کیا ہے؟ دراصل جدید نظام ہونے کے باوجود آئرن ڈوم کی کچھ کمزوریاں بھی ہیں آئرن ڈوم غزہ سے داغے جانے والے راکٹوں کو 90 فیصد تک ناکام بنا دیتا ہے لیکن اگر بہت زیادہ تعداد میں راکٹ یا میزائل داغے جائیں تو یہ حفاظت میں ناکام بھی ہو سکتا ہے، اور اس بار اسی طرح ہوا، حماس نے حکمت عملی کے تحت ایک ساتھ ہزاروں میزائل داغے جس کی وجہ سے آئرن ڈوم فیل ہو گیا، یہ بھی سوال کیا جارہا ہے کہ موساد کو اس حملے کی کوئی اطلاع کیوں نہ مل سکی؟

موساد کے سابق سربراہ افرائیم ہیلیوی کا کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی اور اس کے ارد گرد اسرائیلی بستیوں میں ہمیں کچھ اندازہ نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فورسز کو کسی بھی قسم کی کوئی وارننگ موصول نہیں ہوئی تھی،

صورتحال کے تمام تر ذمہ دار وزیراعظم نیتن یاہو ہیں،اسرائیلی میڈیا
حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی وزیراعظم پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اپنے شہریوں کوبچانے میں اسرائیل بطور ریاست اوراسرائیلی فوج اور جاسوسی کے جدید ترین آلات رکھنے کے باوجود انٹیلی جنس بری طرح ناکام ہوئی تاہم لیڈر ذمہ داری لینے کے بجائے الزام فوج پر دھر رہے ہیں،اسرائیلی اخبار کے مطابق 1973 میں یوم کپور کے موقع پر 3 ہزاراسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے تھے اس کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں اموات ہوئی ہیں اور اس بار زیادہ تراموات شہریوں کی ہوئی ہیں جو شرمناک ہے،صورتحال کے تمام تر ذمہ دار وزیراعظم نیتن یاہو ہیں جنگ ختم ہونے کے بعد انہی کواس ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے …

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے قید اسرائیلی فوجیوں کے حوالے سے آڈیو پیغام جاری کیا ہے،حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان نے پیغام میں کہا ہے کہ زیر حراست اسرائیلیوں کی تعداد اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہےاسرائیلی قیدیوں کو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رکھا گیا ہےآپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا اسرائیلی علاقے میں داخلے اور میزائل حملے بھی سوچی سمجھی کارروائی کا حصہ تھے اس آپریشن کے بیشتر نکات ہماری منصوبہ بندی کے مطابق چل رہے ہیں

اسرائیل سب حملوں کو بھول جائے گا، ایران
دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے حملہ کیا تو اس پر چاروں اطراف سے اتنا شدید حملہ ہو گا کہ وہ سب حملوں کو بھول جائے گا،دی سپیکٹیٹر انڈکس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اگر ایران پر حملہ کیا جاتا ہے کہ اسرائیل پر لبنان، یمن اور عراق سے حملہ کیا جائے گا جبکہ شام سے مجاہدین بھیجے جائیں گے

حماس کی جانب سے تین اسرائیلی شہروں میں راکٹ حملوں کے بعد صیہونی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سامنے آئی ہے، ترک میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے میزائل اسٹاک میں کمی کی وجہ سے موثر جواب نہیں دیا جا سکا، اسرائیلی فوج آئرن ڈوم سسٹم سے لیس کچھ یونٹوں کو گولہ بارود فراہم نہیں کر رہی، اسرائیلی فوج کے پاس گائیڈڈ اینٹی ائیر کرافٹ میزائل بھی محدود تعداد میں ہیں، اسرائیلی فوج غزہ سے قریب اشکلون، اشدد، سدیرات شہروں پر حماس کے راکٹ حملوں کا جواب نہ دے سکی

حماس کے حملوں کے بعد ابھی تک اسرائیل کی جوابی کاروائی جاری ہے، حماس کے حملے بھی جاری ہیں،ایسے میں سعودی عرب نے غزہ پٹی اوراردگرد کے علاقوں میں جارحیت اور پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے، سعودی وزارت خارجہ نے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی جائے ،

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan