![farah khan](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/10/farah-khan-905x613.jpg)
بالی وڈ کی معروف کوریوگرافر ، اداکارہ اور ہدایتکارہ فرح خان متعدد مرتبہ یہ بتا چکی ہیں کہ انہوں نے بچپن میںایسے حالات بھی دیکھے کہ ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیںہوتا تھا. اور بعض اوقات ایسا ہوتا تھا کہ 24 گھنٹوں میں ایکبار کھانے کو ملتا تھا. فرح خان نے اپنے حالیہ انٹرویو میںاپنے اُن وقتوں کو یاد کیا ہے جب ان کے پاس پیسے نہ تھے. انہوں نے کہا کہ ہماری غربت کا یہ عالم تھا کہ میرے والدکا جب انتقال ہوا تو اسوقت ہم اس سوچ میںپڑ گئے بہن بھائی کہ والد کی تدفین کرنی ہے پیسے کہاں سے لائیں. ہم نے پیسے جمع کئے اور پھر والد کی تدفین کی. والد کی تدفین کے لئے میرے پاس صرف تیس روپے تھے .
فرح خان کا کہنا تھا کہ والد کے پاس کوئی کام یا نوکری نہیں تھی اور ایسے میں گھر بھی چلانا ہوتا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ اس وقت میری عمر 18 یا 19 سال تھی اور جہاں ہم رہتے تھے وہاں سے 5 برس بعد ہمیں واپس بھیج دیا گیا کیونکہ ہم جس اسٹور روم میں رہتے تھے وہ میرے ماموں کو واپس دینا تھا جو ایران سے واپس آرہے تھے۔ فرح نے بتایا کہ ایسے میں ہماری والدہ جو پہلی بار کام پر نکلی تھیں اور وہ سی روک ہوٹل میں بطور ہاﺅس کیپر ملازمت کرتی تھیں تو ہم پیئنگ گسٹ بن گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے انتہائی مشکل وقت دیکھا لیکن بعد میں خدا نے بہت کچھ دیا افسوس کے والدین ان آسائشوں کو نہ انجوائے کر سکے جو آج ہمارے پاس ہیں.