سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا،
وزارت ہوا بازی کے 2014 سے 2023 تک ریٹائر ہونے والے ملازمین کی پنشن میں اضافہ نہ ہونے کا معاملہ زیر غورآیا،1982 سے 2014 تک سی اے اے کے پنشن قوانین نہ ہونے کا انکشاف بھی سامنے آیا، حکام کا کہنا تھا کہ 2014 تک وفاق کے پنشن قوانین پر عملدرآمد کیا جاتا تھا،وفاقی ملازمین اور سول ایوی ایشن ملازمین کی تنخواہوں میں زمین آسمان کا فرق ہے، وفاق اور سول ایوی ایشن ملازمین کی تنخواہوں میں ایک شرح سے اضافہ نہیں کیا جا سکتا،
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے بورڈ آف گورنرز سو رہے تھے؟ یہ تو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کیس بنتا ہے، حکام کا کہنا تھا کہ انکوائری مکمل ہو چکی ہے، ڈیٹا کی تصدیق کی جا رہی ہے، سول ایوی ایشن 1983 سے وفاقی حکومت کے قوانین کے تحت کام کر رہی تھی، سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایک خود مختار ادارہ وفاقی حکومت کے قوانین کے تحت کیسے کام کر سکتا ہے؟ حکام نے کہا کہ پنشن میں اضافے کا اختیار ڈی جی کے پاس نہیں بورڈ کے پاس ہے،2014 سے اب تک بورڈ نے اضافہ نہیں کیا، معاملے کی انکوائری کے لئے تین رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے،سی اے اے نے بینکوں میں پیڈ آپ کیپیٹل سے تین تین گنا پیسے رکھے تھے،
شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے
پائلٹس کے لائسنس سے متعلق وفاق کے بیان کے مقاصد کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے، رضا ربانی
کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت
ایئر انڈیا: کرو ممبرزکیلیے نئی گائیڈ لائن ’لپ اسٹک‘ ’ناخن پالش‘ خواتین کے لیے اہم ہدایات